سابق صدر پاکستان رفیق تارڑ انتقال کر گئے
پاکستان کے سابق صدر رفیق تارڑ طویل علالت کے بعد 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، رفیق تارڑ کے انتقال کی تصدیق ان کے پوتے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے ٹوئٹ کے ذریعے کی، مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ رفیق تارڑ عرصہ دراز سے علیل تھے، انہیں سانس، شوگر اور پھیپھڑوں سمیت متعدد بیماریاں تھیں۔
سابق صدر کے انتقال پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف مرحوم کے لیے مغفرت کی دعا کی، شہباز شریف نے کہا کہ سابق صدر مملکت، ہمارے شفیق اور مہربان بزرگ، زیرک قانون دان، انصاف پسند جج اور نہایت اچھے انسان محترم رفیق تارڑ بھی رخصت ہوگئے، اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے وہ ایک قابل احترام بزرگ کا درجہ رکھتے تھے جنہوں نے ہر مرحلے پر نہ صرف ہماری مخلصانہ راہنمائی فرمائی بلکہ اپنی دانش مندی، فہم وفراست اور بردباری سے معاملہ فہمی میں بھی ہمیشہ کلیدی کردار اد ا کیا، مسلم لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ ان کی وفات ایک ذاتی صدمہ ہے، ان کی کمی ہمیشہ ہر قدم پر محسوس ہوتی رہے گی۔ اللہ تعالی تمام وابستگان کو صبر جمیل دے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی محمد رفیق تارڑ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔صدر مملکت عارف علوی نے رفیق تارڑ کے انتقال پر افسوس کا اظہا کرتے ہوئے ان کے لیے مغفرت جبکہ اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔سابق صدر پاکستان کی نمازجنازہُ آج شام لاہور میں ادا کی جائے گی۔
رفیق تارڑ منڈی بہاؤالدین میں پیدا ہوئے تھے، انھوں نے 1951 میں پنجاب لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔رفیق تارڑ 17 جنوری 1991 سے یکم نومبر 1994 تک سپریم کورٹ کے جج بھی رہے۔انہوں نے 6مارچ 1989 سے 31 اکتوبر 1991 تک لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس طور پر خدمات بھی انجام دی۔بعد ازاں رفیق تارڑ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرلی تھی، ان کی بہو سائرہ افضل تارڑ بھی مسلم لیگ (ن) رہنما ہیں۔مرحوم یکم جنوری 1998 سے 20 جون 2001 تک پاکستان کے 9ویں صدرمملکت کے عہدے پر فائز رہے۔