جی ایچ کیو حملہ کیس ،علی امین گنڈاپور،شاہ محمود سمیت 11ملزمان پرفردجرم عائد

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نےجی ایچ کیوحملہ کیس میں شاہ محمود قریشی،علی امین گنڈاپور، شہریار آفریدی سمیت مزید14 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کےجج امجد علی شاہ نےسینٹرل جیل اڈیالہ میں سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان،علی امین گنڈاپور،شبلی فراز،شاہ محمود قریشی، شبلی فراز، شہریار آفریدی سمیت درجنوں ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
علی امین گنڈا پور کی عدالت پیشی کےبعد وارنٹ گرفتاری منسوخ ہوگئے،انہوں نے وکیل غلام حسنین سنبل کو پلیڈرمقررکردیا۔
عدالت نے جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے،ان میں لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ،شبلی فراز، کنوزل شوزف، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی،فہد مسعود، راجا ناصر محفوظ شامل ہیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں اب تک113 ملزمان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
دریں اثنا، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، شہریار آفریدی، کنول شوزف نے 265 ڈی کی درخواستیں دائرکردی، جن پرسماعت کل انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوگی۔
یاد رہے کہ16دسمبر کوانسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیریں مزاری سمیت مزید9 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی، جن پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، ان میں راجا راشد حفیظ، خادم حسین، ذاکر اللہ، عظیم اللہ خان، میجر طاہر صادق، مہر محمد جاوید، چوہدری آصف شامل تھے۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آبادہائی کورٹ کےاحاطےسےگرفتاری کےبعد پی ٹی آئی کی طرف سےملک گیراحتجاج کیا گیا تھا۔
فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا،سرکاری و نجی املاک کوشدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم8افراد ہلاک اور290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔