حکومت کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم کی جانب سے اوگرا کی سمری مسترد کر دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے رواں ماہ قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہو گا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا بوجھ حکومت برداشت کرے گی۔
اوگرا نے پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کی کم سے کم اور زیادہ زیادہ شرح کی بنیاد پر تیار کردہ سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھیجوائی، پیٹرول کی قیمت میں 83 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی، اسی طرح کم سے کم فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے 30 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی، کم سے کم ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 51 روپے 32 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی۔ سمری میں مٹی کے تیل کی قیمت میں 77 روپے 56 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی، جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں کم سے کم 36 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔
موجودہ ٹیکس پر ہائی اسپیڈڈیزل فی لیٹر 51 روپے 32 پیسے مہنگا کرنے اور موجودہ ٹیکس پر لائٹ ڈیزل 38روپے 89 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی۔
وفاقی کابینہ کو پیٹرولیم مصنوعات35 روپے لیٹرتک بڑھانے کی سفارش
اسی طرح موجودہ ٹیکس پرمٹی کا تیل 36 روپے 5 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی۔ یہاں واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے 28 فروری کو اعلان کیا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ مالی سال کے بجٹ تک اضافہ نہیں کیا جائے گا۔