حماس نے4 اسرائیلی خواتین فوجی یرغمالیوں کو رہا کردیا

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔ اسرائیلی فوج سے تعلق رکھنےوالی 4 خواتین اہلکاروں کو غزہ میں بھرے مجمع میں اقوام متحدہ کے حکام کےحوالے کیا گیا۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی خواتین اہلکاروں کی اقوام متحدہ کے نمائندوں کو حوالگی کےلیے غزہ کے فلسطین اسکوائر پر تقریب کا اہتمام کیاگیا تھا۔
فلسطین اسکوائر پر لگائے اسٹیج پر حماس اور اقوام متحدہ کےنمائندوں نے یرغمالیوں کی حوالگی کے دستاویزات پر دستخط کیے جس کےبعد اسرائیلی فوج کی چاروں خواتین اہلکار حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح جنگجوؤں کے پہرےمیں ہنستی مسکراتی اسٹیج پر نمودار ہوئیں۔
حماس کی قید سے رہائی پانےوالی چاروں اسرائیلی خواتین اہلکار ہشاش بشاش نظر آرہی تھیں، انہوں نےمجمع کو دیکھ کر ہاتھ بھی ہلاکر خوشی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر غزہ کےشہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اسرائیل 4 خواتین اہلکاروں کے بدلےآج مزید 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرےگا، حماس نے اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانےوالے فلسطینیوں کی فہرست جاری کردی۔
اسرائیلی قید سے رہائی پانےوالے 121 فلسطینی عمرقید بھگت رہےتھے جب کہ دیگر 79 فلسطینیوں کو بھی طویل قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
اسرائیلی قید سے آج رہائی پانےوالوں میں 69 سال کے عمر رسیدہ بزرگ اور 15 سال کا نو عمر فلسطینی بھی شامل ہے۔
واضح رہےکہ اس سےقبل رواں ہفتےہی حماس نے 3 اسرائیلی خواتین کےبدلے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا تھا۔
حماس کاکہنا تھاکہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیےجانے والے قیدیوں کے پہلےگروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل تھے۔
رہائی پانےوالوں میں پاپولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین (پی ایف ایل پی) سےتعلق رکھنےوالی معروف فلسطینی سیاستدان خالدہ جرار بھی شامل تھیں جو مغربی کنارےسے تعلق رکھتی ہیں۔
سعودی ولی عہد اور ٹرمپ کا ٹیلیفونک رابطہ، سعودیہ 4 سالوں میں امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا
خالدہ جرار کو اس سےقبل بھی اسرائیلی قبضے کےخلاف آواز بلند کرنے پر اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد مواقع پر قید کیاجاچکا ہے۔
