اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری پر غور

غیر قانونی اسپیکٹرم کے خلاف قومی مہم چلانےکےلیے تشکیل دیےگئےاعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نےغیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری،انسانی اسمگلنگ، بھکاریوں کےلیےسخت سزا اور ایف بی آرکی ڈیجیٹلائزیشن سےمتعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پیر کووزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میں متعلقہ قوانین کی تیاری اوران پر عمل درآمد کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔

3 جنوری کو ہونےوالے اپیکس کمیٹی کےاجلاس کی ہدایات کی تعمیل میں 28 جنوری کو تشکیل دیےجانےکےبعد سےیہ اس اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔

یہ ملاقات غیرقانونی تارکین وطن کورضاکارانہ طور پرملک چھوڑنےکےلیےمقررہ ڈیڈ لائن ختم ہونےسےایک ہفتہ قبل ہوئی۔

آڈیو لیک کیس : علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار

 

باخبر ذرائع کےمطابق ملاقات میں غیر قانونی تارکین وطن کی بےدخلی،انسانی اسمگلنگ، بھکاریوں کوسخت سزا دینے کےساتھ ساتھ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں چاروں صوبوں،آزاد جموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کے وزرائےداخلہ شامل ہیں۔

کمیٹی میں سیکریٹری داخلہ اورپیٹرولیم ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر، انٹر سروسزانٹیلی جنس،ملٹری انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ،وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اورانسداد دہشت گردی کے صوبائی محکموں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

Back to top button