بشری بی بی نے عمران کے سیاسی تابوت میں آخری کیل کیسے ٹھونکا ؟
بشری بی بی کی جانب سے سعودی عرب اور جنرل قمر جاوید باجوا پر عائد کردہ الزامات کو تجزیہ کاروں نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے سیاسی تابوت میں آخری کیل قرار دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد سعودی عرب گئے تو ننگے پاؤں سعودی سرزمین پر اترے، لیکن انکی واپسی کے بعد آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوا کو یہ فون آیا کہ یہ تم کس بندے کو ہمارے پاس اٹھا لائے تھے‘ ہم تو سعودی عرب میں شریعت کا نظام ختم کرنے جا رہے ہیں اور تم اپنے ملک سے شریعت کے ٹھیکیدار کو اٹھا لائے، بشری بی بی نے دعوی کیا کہ اس فون کال کے بعد خان صاحب کی حکومت کے خلاف گند شروع ہوا۔
یہ الزام عائد کرنے کے بعد بشری بی بی نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کی تاریخ کسی صورت تبدیل نہیں ہو گی، ہاں ایک صورت ہے کہ خان رہا ہونے کے بعد اپنی زبان سے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے، بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ عمران خان نے یہ پیغام بھی دیا ہے کہ وہ کسی سے بدلہ نہیں لیں گے کیونکہ انتقام لینے کا مطلب اللّٰہ کی ناراضگی ہے۔
تاہم دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بشریٰ بی بی کی جانب سے سعودی عرب پر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔ جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے سعودی حکمرانوں کی عمران خان کیخلاف ناراضی کے متعلق انکے حوالے سے جو کچھ بھی کہا ہے؛ وہ سن کر انہیں سخت حیرانی ہوئی ہے۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ بشری بی بی کی سب باتیں جھوٹ باتیں ہیں اور میں یہ بات حلفیہ کہہ سکتا ہوں۔ جنرل باجوہ نے یاد دلایا کہ سعودی عرب کے دورے کے اس دورے کے دوران تو سعودی حکمرانوں نے دونوں میاں بیوی کو گھڑیوں اور ہاروں جیسے مہنگے ترین تحفے دیے تھے جو انہوں نے بعد میں کروڑوں روپوں میں بیچ ڈالے۔ جنرل باجوہ نے یاد دلایا کہ بشریٰ بی بی بھی بعد میں اپنی بیٹی کے نکاح کیلئے سرکاری وسائل خرچ کر سعودی عرب گئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسے بھی عمران خان بطور حکمران پاکستان میں کون سی شریعت نافذ کر رہے تھے جس پر کسی کو اعتراض ہو سکتا تھا۔ ہاں کچھ لوگعں کو یہ تکلیف ضرور ہے کہ سعودی سرمایہ کاری پاکستان کیوں آ رہی ہے۔
عمران کا رہائی کا مطالبہ مسترد، مذاکراتی عمل کا خاتمہ ہو گیا
دوسری جانب وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بشری کے سعودی عرب پر الزامات کو عمران خان کے سیاسی تابوت میں آخری کیل قرار دیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ شاید بھول گئیں کہ اسی ملک سے دیے گئے کروڑوں روپے کے قیمتی تحائف کو انہوں نے غبن کرتے ہوئے مارکیٹ میں بیچ ڈالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بشری کے الزامات کا بنیادی مقصد سعودی عرب اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات کو خراب کرنا ہے لیکن ان کے عزائم پورے نہیں ہو پائیں گے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی بشریٰ بی بی کے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور انکی اہلیہ اپنے سیاسی فائدے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں‘ اب انہوں نے شریعت کارڈ کا استعمال کرنا شروع کر دیا۔ اس سے پہلے عمران خان نے امریکہ پر اپنی حکومت کو گرانے کا الزام عائد کیا تھا اور اب امریکی صدر ٹرمپ سے اپنی رہائی کی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بے پیندے کے لوٹے اور تھالی کے بینگن ہیں جن کا کوئی دین اور ایمان نہیں۔