اوورسیزپاکستانیوں نے بانی پی ٹی آئی کو ٹھینگا کیسے دکھایا؟

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت پردباؤ بڑھانے کیلئے اوورسیز پاکستانیوں کو ترسیلات زر پاکستان نہ بھیجنے کی اپیل کی ہوا نکل گئی۔ اسٹیٹ بنک کے اعدادوشمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دسمبر میں ریکارڈ ترسیلات زر بھیج کر عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک کو مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر محدود کرنے کی اپیل کر رکھی ہے تاہم سٹیٹ بنک حکام کے مطابق اپیل کے بعد دسمبر 2024 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ریکارڈ ترسیلات زر بھیجیںدسمبر کے دوران سب سے زیادہ ترسیلاتِ زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانی شہریوں نے بھیجیں۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق دسمبر 2024 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانییوں نے 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر بھیجیں۔ ’نمو کے لحاظ سے دسمبر 2024 میں ترسیلات زرمیں گزشتہ سال کی نسبت 29.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ماہ کی نسبت ترسیلات زر  5.6 فیصد بڑھ گئیں۔‘
سٹیٹ بینک کے بیان کے مطابق ’کارکنوں کی ترسیلاتِ زر میں مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران مجموعی طور پر 17.8 ارب ڈالر آئے جو مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے موصول شدہ 13.4 ارب ڈالر کے مقابلے میں 32.8 فیصد اضافہ ہیں۔‘
مرکزی بینک نے مزیدکہا کہ ’دسمبر 2024 کے دوران سب سے زیادہ ترسیلاتِ زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 77 کروڑ ڈالربھیجیں۔‘متحدہ عرب امارات سے 63 کروڑ 15 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے (456.9 ملین ڈالر) اور امریکہ سے(284.3 ملین ڈالر) کی ترسیلات زر پاکستانیوں نے ارسال کیں۔۔

خیال رہے ترسیلات زر کے بائیکاٹ کی مہم شروع کرنے کے بعد یوتھیے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ سول نافرمانی تحریک کا پہلا مرحلہ ہے۔ یعنی سول نافرمانی تحریک کے پہلے مرحلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل کی ہے کہ وہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ کریں یا آسان الفاظ میں کہا جائے تو عمران خان اوورسیز پاکستانیوں کو کہا تھا کہ وہ بیرون ملک سے پاکستان رقم بھیجنے کا بائیکاٹ کردیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اس فیصلے سے حکومت پر دباؤ پڑے گا اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سمیت پی ٹی آئی کے تمام مطالبات ماننے پر مجبور ہو جائے گی تاہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ریکارڈ توڑ ترسیلات زر بھیج کر یوتھیوں کو بتا دیا ہے کہ اب وہ پی ٹی آئی کے کسی بہکاوے میں آکر ریاست مخالف کوئی اقدام نہیں اٹھائیں گی۔ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے عمران خان کی ترسیلات زر کے بائیکاٹ کی اپیل کا کچومر نکالنے کے عملی اقدامات کے بعد تحریک انصاف کے حلقوں میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔

یاد رہے کہ ترسیلات زر یا ریمیٹنس وہ پیسے ہوتے ہیں جو پاکستانی شہری کسی بیرون ملک میں رہ کر اس ملک کی کرنسی میں کما کر پاکستان میں موجود اپنے خاندان کو بھیجتے ہیں۔‘ترقیاتی ممالک میں ترسیلات زر کو جی ڈی پی کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ ترسیلات زر کو کسی بھی ترقیاتی ملک کی معیشت کے لیے بہت اہم قرار دیا جاتا ہے۔’ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پاکستان جیسے مشترکہ خاندانی نظام والے ملک میں ترسیلات زر کا کسی بھی خاندان کی معاشی سپورٹ میں اہم کردار ہوتا ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ترسیلات زر میں اضافہ سن 2000 سے دیکھا گیا ہے اور اب پاکستان کے جی ڈی پی کا تقریباً 10 فیصد حصہ ترسیلات زر سے آتا ہے۔سادہ الفاظ میں اگر ہم بیان کریں تو اگر پاکستان کے اندر سالانہ ایک لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں تو اس میں ایک ہزار روپے ترسیلات زر سے آتے ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق ترسیلات زر پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ترسیلات زر کی وجہ سے ہی پاکستان 2007 اور 2008 کے بحران سے نکلا تھا اور اسی طرح کرونا وبا کے دوران بھی ترسیلات زر میں اضافے کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران سےباہر آنے میں کامیاب ہوا تھا۔ معاشی ماہرین کے مطابق اگر پی ٹی آئی کے بائیکاٹ یا کسی اور وجہ سے پاکستان کی ترسیلات زر میں کمی آتی ہے تو ہمارے پاس درآمدات کے لیے بھی پیسے نہیں ہوں گے جبکہ اس وقت نہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ درآمدات کے لیے مزید قرضے لیں۔’انہوں نے مزید بتایا کہ ترسیلات زر میں کسی قسم کی بھی کمی پاکستان کے لیے ایک خطرہ ہے تاہم اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں کمی کی بجائے اضافے کے بعد پاکستانی معیشت کو درپیش خطرات دور ہو گئے ہیں۔

Back to top button