پی ٹی آئی اپنا جھوٹا بیانیہ سچا کیسے ثابت کرتی ہے؟
اپنے سیاسی بیانیے کو سوشل میڈیا کے ذریعے موثر ترین طریقے سے پھیلانے اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں جو مہارت پی ٹی آئی کے پاس ہے وہ پاکستان کی کسی اور سیاسی جماعت کے پاس نہیں ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ ایک جمہوری اور آئینی طریقے سے اقتدار سے فارغ کیے جانے کے باوجود عمران یہ بیانیہ بنانے میں کامیاب رہے کہ انھیں اپوزیشن نے امریکہ کے ایما پر اقتدار سے باہر کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے پر دنیا بھر میں احتجاج سامنے آیا، اسی دوران پی ٹی آئی کا شروع کر دہ’’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘‘ ٹرینڈ بھی کافی روز تک ٹاپ پوزیشن پر برقرار رہا، لیکن اب موجودہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اس ٹرینڈ کو خودکار سوفٹ وئیرز کا نتیجہ قرار دیا ہے جس میں جعلی اکائونٹس استعمال کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ شہباز شریف کے وزیرِ اعظم بننے کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے #امپورٹڈحکومتنامنظور کا ٹرینڈ شروع کیا گیا تھا جس میں اب تک چھ کروڑ سے زیادہ ٹویٹس کی جا چکی ہیں، اس وقت بھی یہ ٹرینڈ ٹوئٹر پر نمبر ون پر ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر اسے استعمال کرتے ہوئے تقریباً 34 لاکھ ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔ تاہم دوسری جانب وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے دعویٰ کیا کہ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کی جانب سے بنائے جانے والے ایسے ٹرینڈز کے پیچھے روبوٹس ہیں، مریم نے بتایا کہ روبوٹک ٹویٹس کو سافٹ وئیر سے جینریٹ کیا جاتا ہے اور جھوٹا بیانیہ بنا کر عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے۔
مریم اورنگزیب نے (#امپورٹڈحکومت نامنطور) کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے بنائے جانے والے جعلی ٹرینڈ بارے بتایا کہ 924 ہینڈلز سے ٹویٹس کی جا رہی ہیں جن میں اصل لوگ صرف 177 ہیں اور اس میں بھی حقیقی اکاؤنٹس صرف 33 ہیں، ان 924 اکاؤنٹس سے 75 فیصد غیر مستند ٹریفک آ رہی ہے جس کے پیچھے 532 بوٹس ہیں، لیکن مریم سے ایک گڑبڑ یہ ہوئی کہ انہوں نے یہ تجزیہ شئیر کرتے ہوئے دونوں ٹویٹس میں غلط ہیش ٹیگ لکھ دیا، جس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹس کی ہیں ان میں ’منطور‘ لکھا ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے چلائے گئے ہیش ٹیگ میں لفظ ’منظور‘ ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مریم اورنگزیب کی اس بونگی پر ٹوئیٹر پر خوب کلاس لی، ایک صارف نے اب تک کے سب سے جدید روبوٹ ایمیکا کی ایڈیٹ شدہ ویڈیو شئیر کی جس میں جب روبوٹ سے پوچھا جاتا ہے کہ اس کے دماغ میں کیا چل رہا ہے تو وہ جواب دیتا ہے: ’امپورٹڈ حکومت نا منظور۔‘ ایک تصویر میں روبوٹ رینچ اٹھائے نظر آ رہا ہے جس کے ساتھ لکھا ہے ’کہیں سے ٹرینڈ ڈھیلا تو نہیں ہے نا؟،
اسکے علاوہ سوشل میڈیا پر صارفین اپنی سلفیاں شئیر کرتے ہوئے مریم کو شرمندہ کرنے کی خاطر خود کو روبوٹ قرار دے رہے ہیں۔ ایک صسرف نے تو مریم اورنگزیب کو ٹیگ کر کے کہا ’دیکھیے میں نے ان روبوٹس کو ڈھونڈ نکالا ہے اور یہ رجنی کانت جیسے ہیں۔ ایک اور صارف نے لکھا گھر والے کہتے ہیں آج سے آپ کا کھانا پینا بند، روبوٹس کھانا نہیں کھاتے، جبکہ کئی دیگر صسعفخن نے عمران خان کو ٹیگ کر کے اپنی RAM اور میموری بڑھانے کی فرمائشیں بھی کی۔
مریم اورنگزیب کی اس پریس کانفرنس کے بعد کئی افراد نے انھیں بتانے کی کوشش کی کہ آپ کی ٹیم نے غلط ہیش ٹیگ کا تجزیہ کر کے خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع کیا ہے۔ میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے ڈائریکٹر اسد بیگ نے بتایا کہ ٹوئٹر بوٹ عام طور ایک ایسا اکاؤنٹ ہوتا ہے جو کسی نہ کسی شکل میں خودکار رویے کا مظاہرہ کرتا ہو، ایک ٹوئٹر ‘بوٹ’ ٹویٹس کرنے کے علاوہ ری ٹویٹ، لائک، فالو، ان فالو، ڈی ایم کرنے کے علاوہ، دیگر صارفین کے ساتھ بات چیت جیسے کام بھی کر سکتا ہے، ایسے اکاؤنٹ کو ایک چھوٹے سافٹ ویئر کے ذریعے کنٹرول یا آپریٹ کیا جا سکتا ہے، یا کوئی شخص کسی مخصوص مواد کو پھیلانے کے لیے اس اکاؤنٹ کا استعمال کر سکتا ہے، اسکے علاوہ آپ مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی سیاسی یا غیر سیاسی ہیش ٹیگ میں غیر مستند سرگرمی کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
اسد کے مطابق سیاسی گفتگو بہت بٹی ہوئی ہے، یہاں بہت زیادہ عدم برداشت کا ماحول ہے اور ایک دوسرے پر ذاتی حملے کیے جا رہے ہیں، آج ہم جو کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیکھتے ہیں وہ ہمارے معاشرے کی عکاسی کرتا ہے اور ظاہر ہے یہ سب سوشل میڈیا تک محدود نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اب گمنام رہتے ہوئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے تشدد اور نفرت کو بھڑکانا زیادہ آسان ہو گیا ہے، آج ہمارا مسئلہ سوشل میڈیا نہیں بلکہ معاشرے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی پولرائزیشن اور نفرت ہے۔ اگر آج سوشل میڈیا ختم کر دیا جائے تو معاشرہ اس نفرت کو بڑھانے کے لیے کوئی اور راستہ تلاش کر لے گا، اس لیے ہمیں بنیادی مسئلے سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
سابق وزیِراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد نے بتایا کہ ڈیجٹل میڈیا کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ کوئی جھوٹ ہو ہی نہیں سکتا، کسی سے بھی پی ٹی آئی کے ہیش ٹیگ کا تجزیہ کروا لیں، انٹرنیٹ پر سافٹ وئیرز موجود ہین جن کے ذریعے دیکھا جا سکتا یے کہ پی ٹی آئی کے بنائے ہوئے ٹرینڈز ‘آرگینک’ ٹرینڈز ہیں، انہوں نے کہا کہ آج بھی ٹویٹر پر نامنظور سب سے ٹاپ پر ہے اور اس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2.86 ملین ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔ انکا کہنا تھو کہ یہ سب ‘آرگینک ویورز’ ہیں جو مسلسل ٹویٹس کر رہے ہیں۔