مودی نے بائیڈن کو مہنگا تحفہ دے کر شہباز شریف کو کیسے پچھاڑا؟
بھارت امریکی صدر کو مہنگے ترین تحائف دینے میں پاکستان سے سبقت لے گیا۔امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے خاندان کو 2023 میں غیر ملکی رہنماؤ ں کی جانب سے ہزاروں ڈالرز کے تحائف دئیے گئے۔ تاہم امریکی خاتون اول جل بائیڈن کو 20 ہزار ڈالر کا ایک سب سے قیمتی تحفہ بھارتی وزیرِ اعظم مودی کی جانب سے پیش کیا گیا جبکہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جوبائیڈن کو 20 اکتوبر، 2022 کو قالین کا تحفہ دیا جس کی مالیت 525 ڈالر یعنی تقریبا ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے ہے۔ یعنی امریکی صدر کی اہلیہ کو تقریبا 55لاکھ روپے کا قیمتی تحفہ دے کر مودی شہباز شریف سے سبقت لے گئے۔
خیا رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے صدر بائیڈن اور دیگر امریکی اہلکاروں کو 2023 میں موصول ہونے والے غیرملکی تحائف کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا کہ امریکہ کو پاکستانی حکومتی اہلکاروں سے چار تحفے موصول ہوئے۔
پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے 2022 میں امریکی صدر جو بائیڈن کو بطور تحفہ قالین دیا جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی اور پاکستانی سفیر نے بھی امریکی عہدیدار اور سینیڑز کو تحائف دیے۔امریکی فیڈرل رجسٹر کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جوبائیڈن کو 20 اکتوبر، 2022 کو قالین کا تحفہ دیا جس کی مالیت 525 ڈالر یعنی تقریبا ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے بنتی ہے۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے امریکی صدر کی خصوصی معاون اور جنوبی ایشیا کے لیے سینیئر ڈائریکٹر کو روائتی قالین تحفے میں دیا جس کی مالیت چھ سو ڈالر یعنی تقریبا ایک لاکھ 67 ہزار پاکستانی روپے ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مہنگا تحفہ امریکی صدر کے معاون خصوصی کو دیا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی یعنی انٹرسروسز انٹیلی جنس کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل ندیم انجم نے امریکی سینیٹر جیک ریڈ کو 152 ڈالر تقریبا 40 ہزار پاکستان روپے کی منقش میز تحفے میں دی۔ انہوں نے سینیٹر مارک آر وارنر کو سلانوالی کی منقش سائیڈ ٹیبل کا تحفہ دیا جس کی مالیت 120 ڈالر یعنی تقریبا 33 ہزار پاکستانی روپے ہے۔
اس فہرست میں پاکستان کے علاوہ دیگر تمام ممالک سے موصول ہوئے تحائف کی تفصیلات موجود ہیں۔ جاری تفصیلات کے مطابق انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی خاتون اول جِل بائیڈن کو 20 ہزار ڈالر یعنی تقریبا ساڑھے 55 لاکھ پاکستانی روپے کا ہیرا تحفے میں دیا۔
انڈیا کے قومی سلامتی مشیر اجیت دوول نے اپنے امریکی ہم منصب کو چاندی کا بنا جیگوار مجسمہ دیا جس کی مالیت 485 ڈالر تقریبا ایک لاکھ 35 ہزار پاکستانی روپے ہے۔ انہوں نے انہیں لکڑی سے تیار کردہ 638 ڈالر یعنی تقریبا ایک لاکھ 77 ہزار پاکستانی روپے کا ہاتھی کا مجسمہ بھی دیا۔
اس کے علاوہ فہرست میں امریکی سی آئی اے کے عہدیداروں کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات بھی شامل کی گئی۔
فہرست کے مطابق سب سے مہنگا تحفہ سی آئی اے کے ایک عہدیدار کو دیا گیا جس کی مالیت 65 ہزار ڈالر یعنی تقریبا ایک کروڑ 81 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔ تحفے میں گھڑی، ہیروں کا ہار، جھمکے، بریسلیٹ اور انگوٹھی شامل ہے اور ان تحفوں کو بعد میں تلف کر دیا گیاویب سائٹ پر تحفہ قبول کرنے کی وجہ بھی بیان کی گئی ہے جس کے مطابق یہ تحائف اس لیے قبول کیے گئے کیونکہ اگر یہ تحائف قبول نہ کیے جاتے تو امریکی حکومت اور تحفہ دینے والوں کو شرمندگی اٹھانا پڑتی۔
خیال رہے کہ امریکی قانون کے مطابق سرکاری عہدیداروں کو 480 ڈالر سے زیادہ مالیت کے تحائف کو رپورٹ کرنا ضروری ہے اور سینیٹ کے لیے یہ حد ایک سو ڈالر ہے۔
امریکی وفاقی قانون کے تحت وفاقی ملازمین کو غیر ملکی حکومتوں سے ایک خاص قیمت سے زیادہ کے تحائف وصول کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔جب تک کہ وصول کرنے سے انکار کسی ناراضگی یا شرمندگی کی وجہ نہ بنتا ہو یا دوسری صورت میں امریکہ کے غیر ملکی تعلقات اس عمل سے متاثر نہ ہوتے ہیں ایسے تحائف کو وصول کیا جاسکتا ہے لیکن انہیں امریکی حکومت کے حوالے کر کے اسے سرکاری پراپرٹی بنا دیا جاتاہے۔تحائف وصول کرنے والوں کے پاس تحفے کو امریکی حکومت سے اس کی مارکیٹ ویلیو پر خریدنے کا آپشن بھی ہوتا ہے اگرچہ ایسا شاز و نادر ہی ہوتا ہے ،کہ کوئی امریکی عہدیدار مہنگے تحائف کی ادائیگی کر کے اسے اپنے پاس رکھ لے۔