بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان نے کہاں سے کتنا مال بنایا؟

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فرنٹ پرسن کہلانے والی فرحت شہزادی عرف فرح خان اور ان کے شوہر احسن جمیل گجر نے عمران خان کے گزشتہ دور حکومت کے دوران آپس میں کروڑوں روپے مالیت کے قیمتی تحائف اور قرضوں کا تبادلہ کیا حالانکہ دونوں میاں بیوی تھے۔ یاد رہے کہ فرح خان بشریٰ بی بی کی قریبی ترین سہیلی ہیں جن کے گھر پر عمران خان کا تیسرا نکاح ہوا تھا، جبکہ احسن جمیل گجر بشریٰ کے پہلے شوہر خاور فرید مانیکا کے فرنٹ پرسن کہلاتے ہیں۔

فرحت شہزادی عرف فرح خان اور انکے شوہر احسن جمیل گجر کے اثاثوں کی مالیت میں عمران خان کے دور حکومت میں کئی سو گنا اضافہ ہوا جس کے دستاویزی ثبوت سامنے آگئے ہیں۔ ان کی دولت اور جائیدادیں اعلانیہ ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتیں اور متعلقہ حکام نے ان کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ سینئر صحافی فخر درانی کی ایک رپورٹ کے مطابق فرح اور انکے شوہر احسن جمیل گجر نےکالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم سے بھی استفادہ کیا۔ فرح خان نے 2019ء میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32کروڑ 87 لاکھ روپے ظاہر کئے جبکہ احسن جمیل گجر نے اسکیم کے تحت دو کروڑ روپے کا دھن سفید کیا۔

عمران خان کے دور حکومت میں کالادھن سفید کرنے کی اسکیم سے فرح خان، احسن جمیل گجر ، انکے سسر، بہن اور بہنوئی نے بھی فائدہ اٹھایا۔ فرح کی بہن مسرت خان نے 5 مرلہ پر مشتمل 15 رہائشی پلاٹس لاہور میں اور دوکنال کے تین رہائشی پلاٹس ڈی ایچ اے لاہور کے مختلف فیزز میں حاصل کئے۔

بیرون ممالک کاروباری اثاثے نہ ہونے کے باوجود فرح خان کی بہن مسرت خان نے 8؍ کروڑ 40؍ لاکھ ر وپے زرمبادلہ حاصل کیا۔ مسرت خان کا موقف ہے کہ ان کے تمام اثاثے اعلانیہ اور ذرائع آمدن مکمل قانونی ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسرت خان کے سسر چوہدری اقبال گجر نے 2020 میں اپنے پوتے سے گوجرانوالہ میں 248؍ کنال قیمتی اراضی حاصل کی۔ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری اقبال نے فی مرلہ قیمت ایک کروڑ روپے لگائی ہے۔ انکے اثاثوں میں 10؍ کروڑ کا اضافہ ہوا ہے، تاہم چوہدری محمد اقبال نے اس اراضی کے اپنی آبائی جائیداد ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب اقبال گجر کے بیٹے اور فرح کے شوہر احسن جمیل گجر کا دعویٰ ہے کہ آنے اثاثوں میں اضافے کی وجہ کاروبار میں کامیابی ہے۔ انہوں نے اپنی ملکیت میں 19 گاڑیاں ہونے کی بھی تصدیق کی لیکن دو کے سوا کسی پر بھی ٹیکس نہیں دیا گیا۔ فرح خان کے اثاثے جو بظاہر 23؍ کروڑ 10؍ لاکھ روپے تھے وہ 2021ء میں بڑھ کر 70 کروڑ 71؍ لاکھ روپے ہوگئے۔ فرح خان نے 2021 میں سینیٹ انتخابات کے دوران بھی تحریکِ انصاف کے ٹکٹ پر کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جو پی ٹی آئی کی دیرینہ خواتین ورکرز کے احتجاج کے بعد واپس لے لیے گئے تھے۔

البتہ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی کے مطابق فرح خان کے اثاثوں کی مالیت 70 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق فرح خان کے نام پر بحریہ ٹاؤن، ڈی ایچ اے، راولپنڈی اور دبئی میں کروڑوں روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔ اِس کے علاوہ انہوں نے 12مختلف نجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔

ملک بھر میں الیکشن کمیشن دفاتر کے باہر پی ٹی آئی کا احتجاج

فرح خان کے حوالے سے حال ہی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ دبئی فرار ہوتے وقت وفاقی تحقیقاتی ادارہ یعنی ایف آئی اے ان کے خلاف لاکھوں ڈالرز ذخیرہ کرنے کے الزام پر کارروائی شروع کر چکا تھا اور اس معاملے میں نوٹس بھی جاری ہو چکے تھے۔ ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق فرح خان نے پچھلے تین برسوں میں لاہور اور اسلام آباد کی مختلف ایکسچینج کمپنیوں سے کئی لاکھ ڈالرز خریدے جنہیں وہ اپنے فارن کرنسی اکاؤنٹ میں جمع کرواتی رہی۔

ایف آئی اے کے مطابق صرف جنوری سے ستمبر 2021 کے 9 ماہ کے دوران فرح خان نے اپنے غیر ملکی کرنسی اکائونٹ میں ڈھائی لاکھ ڈالرز جمع کروائے تھے لیکن یہ نہیں بتا پائی تھیں کہ یہ کہاں سے آئے ہیں۔ فرح نے یہ تمام ڈالرز اوپن مارکیٹ سے خریدے تھے چنانچہ ایف آئی اے لاہور نے اسے انکوائری کے لئے طلب کیا تھا اور ایک نوٹس جاری کیا تھا۔

How much money did Farah Khan a friend of Bushra Bibi make? video

Back to top button