جنوبی کوریا میں حکومتی بینچزسےصدر کےخلاف ووٹ پڑنے پر مواخذے کی تحریک کامیاب
حکومتی بینچزسےصدر کےخلاف ووٹ پڑنے پر مواخذے کی تحریک کامیاب ہو گئی۔
قبل ازیں اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر پارک کا کہنا ہےکہ جنوبی کوریا کی صورتحال ملکی معیشت اور سفارتکاری کومتاثر کر رہی ہے، امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سےشدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا صدر کے خلاف مواخذے کے ذریعے ہم دنیا کویہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جمہوریت اب بھی کام کر رہی ہےجیسے اسے کرنا چاہیے، میرا ساتھی قانون سازوں کو مشورہ ہے کہ یہ ہمارے لیے آخری موقع ہے۔
خیال رہےکہ چند روز قبل جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں مارشل لا نافذ کیا تھا تاہم اپوزیشن جماعتوں اور عوام کی جانب سےشدید ردعمل سامنے آنے پر صدر نے چند گھنٹوں بعد ہی مارشل لا واپس لے لیا تھا۔
اسرائیل کا لبنان کے سرحدی علاقے خیام میں ڈرون حملہ، حزب اللہ رکن کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
اپوزیشن جماعتوں نےصدر یون سک یول سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتےہوئے ان کے خلاف پارلیمان میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی تھی تاہم صدر یون سک یول کے خلاف مواخذےکی تحریک ناکام ہو گئی تھی۔
پہلی مواخذےکی تحریک ناکام ہونے کے بعدمرکزی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر چھوٹی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے صدرکے خلاف دوسری مواخذے کی تحریک جمع کرائی گئی تھی۔
اپنے خلاف دوسری مواخذے کی تحریک پیش کیے جانے پر جنوبی کوریا کےصدر یون سک یول نے آخری وقت تک ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔