اڈیالہ جیل میں عمران کا خفیہ نیٹ ورک ٹوٹنے کے بعد قیدمشکل ہو گئی

اڈیالہ جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی نشاندہی پر قیدی نمبر 804 عمران خان کے لئے مبینہ پیغام رسانی اور سہولت کاری میں ملوث مزید 6 ملزمان کی گرفتاری کے بعد عمران خان کا جیل میں قائم خفیہ نیٹ ورک ٹوٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کا مزید قید کاٹنا مشکل ہو جائے گا۔ تاہم فی الوقت عمران خان بدستور جیل میں عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی خوب خاطر مدارت کی جا رہی ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان نیازی جیل میں اپنی من پسند خوراک استعمال کررہے ہیں جیل ذرائع کے مطابق انہیں تینوں ٹائم حسب فرمائش دیسی گھی میں پکا ہوا کھانا فراہم کیاجاتاہے ،کھاناتیار کرنے کے لئے دومشقتی دئیے گئے جو ماہر کک بھی ہیں اور اپنے کام میں مہارت رکھتے ہیں ،ذرائع کاکہنا ہے عمران خان اڈیالہ جیل میں ناشتہ میں تخم ملنگا اور گوند کتیرا ملا کر چقندر کاجوس نوش کرتے ہیں جبکہ دیسی انڈوں کے آملیٹ سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تاہم مبصرین کے مطابق جیل کا نیٹ ورک ٹوٹنے اور حقائق سامنے آنے کے بعد عمران خان کی تمام عیاشیاں ختم ہونے والی ہیں۔
خیال رہے کہ اڈیالہ جیل کے 3 خواتین سمیت مزید 6ملازمین کو حراست میں لیاگیاجن میں 3خواتین بھی شامل ہیں، حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کی 2لیڈی وارڈرز،ایک سویپراور سی سی ٹی وی کیمروں اور چیکنگ سسٹم پر تعینات 3اہل کاروں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ۔ان ملازمین کوپہلے سے زیرحراست تین افسروں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمداکرم ،اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال اور اسسٹنٹ ناظم شاہ سے تفتیش کی بنیاد پر حراست میں لے کر خفیہ مقام پر منتقل کیاگیا ان کے زیراستعمال موبائل فونز بھی قبضہ میں لئے گئے ،ادھر حساس اداروں نے سینٹرل جیل میں نگرانی کاعمل مزید مؤثر بنانے کے لئے افرادی قوت میں اضافہ کردیا ،ذرائع کاکہنا ہے کہ لیڈیز سٹاف جیل کے اندر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان پیغام رسانی میں ملوث رہا۔
مبصرین کے مطابق اڈیالہ جیل میں قیدی نمبر804 کا منظم اور موثر نیٹ ورک ٹوٹ گیا ہے،جیل میں جنرل (ر) فیض حمید کے رابطوں اور اثرورسوخ کے گہرے سائے تھے، تاہم اب تمام غیر اعلانیہ سہولیات، مراعات اور آسانیاں ختم ہو گئی ہیں، واقفان حال کا کہنا ہے کہ عام قیدیوں کی طرح عمران خان کا جیل میں مزید عرصہ گزارنا مشکل ترین مرحلہ ہوگا،،جیل میں مضامین کیسے لکھے جاتے تھے ، انٹرویوز بیرون ملک کیسے شائع ہوتے ، پیغام رسانی کیسے ہوتی تھی اس حوالے سے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے انکشافات نیا پنڈورا بکس‘‘ کھول دیں گے۔ مبصرین کے مطابق ماضی قریب کے کچھ واقعات اور کردار اس بات کی غمازی کر رہے ہیں کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے رابطوں اور اثرورسوخ کے گہرے سائے تھے ،اڈیالہ جیل کےبعض اہلکاروں کے فرائض کے حوالے سے بھی ان کا کردار سامنے آیا ہے، اس کی تصدیق صرف اڈیالہ جیل میں تعینات بعض اہلکاروں کی گرفتاری سے ہی نہیں بلکہ اس ضمن میں عنقریب وقت گزرنے کے ساتھ کچھ مزید کردار سامنے آنے والے ہیں ابھی محض تین ریٹائرڈ فوجی افسروں کی تحویل سامنے آئی ہے۔ ان ریٹائرڈ افسران میں 2 ریٹائرڈ بریگیڈیئر اور ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بریگیڈیئر (ر) غفار، بریگیڈیئر(ر) نعیم تحویل میں لئے گئے افسران میں شامل ہیں، تینوں ریٹائرڈ افسران پیغام رسانی کا کام کرتے تھے، تحویل میں لیےگئے 2 سابق بریگیڈیئرز کا تعلق بھی پنجاب کے شہر چکوال سے ہے۔حکومتی اقدامات کے بعد فوری طور پر ان گرفتاریوں سے اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کو معلومات کی رسائی اور پیغام رسانی کا مضبوط اور موثر نیٹ ورک ٹوٹ گیا اور اب قیدی نمبر 804جیل سے کے پی میں اپنی حکومت کے اہم فیصلے کرسکے گا نہ پارلیمانی ایوانوں میں ہنگاموں کی حکمت عملی وضع اور نہ ہی جیل میں باہر سے آنے والی معلومات اور ہدایات پر عمل کرسکے گا۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی اس بات کی تصدیق کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ ان کو جیل کے باہر کے حالات سے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمداکرم باخبر رکھتے تھے۔ جیل میں جب صحافیوں نے عمران خان سے پوچھا کہ آپ کو جیل کے اندر رہ کر ساری باتوں کا کیسے علم ہو جاتا ہے تو عمران خان نے کہا تھا کہ ایک تو مجھے میرے وکلا کچھ باتیں بتا جاتے ہیں اور دوسرے نمبر پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم مجھے تمام صورت حال سے باخبر رکھتے ہیں۔ جیل زرائع کے مطابق 30 جون کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کا تبادلہ کر کے انہیں لاہور بھجوا دیا گیا تھا لیکن ٹھیک 3 روز بعد انہیں دوبارہ اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا تھا۔ 30 جون کے بعد انہیں دو مرتبہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں دیکھا گیا اور اس دوران وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ سرگوشیوں میں گفتگو کرتے بھی دیکھے گئے۔ جس کے بعد ان پر خصوصی نظر رکھی گئی اور بالآخر وہ گرفت میں آ گئے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ گرفتاری کے دوران محمد اکرم نے سب راز اگل دئیے ہیں جو جلد عمران خان کیخلاف چارج شیٹ کی شکل میں سامنے آنے والے ہیں۔
