عمران خان نے سول نافرمانی کی کال واپس لینے کی مشروط رضامندی ظاہر کردی : علیمہ خان
علیمہ خان کاکہنا ہےکہ عمران خان نےکہا حکومت دو مطالبات مان لیتی ہے تو کال واپس لے لیں گے،پہلا مطالبہ یہ ہےکہ حکومت 26 نومبر اور 9 مئی کی تحقیقات کےلیے کمیشن بنائے،ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہےکہ ہمارےجو لوگ ناجائز قید ہیں انہیں رہا کیاجائے۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہاکہ عمران خان نے 22 دسمبر کو تارکین وطن کو کال دی کہ ترسیلات زر پاکستان نہ بھیجیں،جو بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلات زر بھیجتےہیں انہی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھاکہ حکومت دو مطالبات مان لیتی ہے تو سول نافرمانی کی کال واپس لے لیں گے،پہلا مطالبہ یہ ہےکہ حکومت 26 نومبر اور 9 مئی کی تحقیقات کےلیے کمیشن بنائے،ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہےکہ ہمارےجو لوگ ناجائز قید ہیں انہیں رہا کیاجائے۔
علیمہ خان نےبتایا کہ عمران خان نے کہاہے مجھے جیل میں رکھنا چاہتے ہیں تو رکھیں،نظر بند نہیں ہوں گا،میں اپنے تمام مقدمات میرٹ پر نکالوں گا اور ہاؤس اریسٹ پر نہیں ہوں گا۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کا امن افغانستان کے ساتھ جڑا ہوا ہے، اگر سرحدوں پر ایسا کچھ ہوا تو اس سے پاکستان کا امن متاثر ہوگا۔
جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ : وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع
عمران خان نے علیمہ خان کو مزید کہا کہ اگر ایسے حالات رہے تو پاکستان کی معیشت کو مزید نقصان اٹھانا پڑے گا، بانی پی ٹی ائی نے کہا پاکستان کو معاشی استحکام اور امن کی ضرورت ہے۔ اگر ہمارے ادارے سیاست میں لگے رہے تو ہماری سرحدوں کی حفاظت کون کرے گا، علیمہ خان