عمران کا شہباز گل جیسے انتہا پسندوں کو پارٹی سے نکالنے کا امکان

اڈیالہ جیل میں اپنے ہمدرد امریکی ڈاکٹرز اور تاجروں سے ماقات کے دوران ملنے والے مشورے پر عمل کرتے ہوئے عمران خان نے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی میں سے فوج مخالف انتہا پسند موقف رکھنے والے لوگوں، بشمول شہباز گل، کو فارغ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے حتمی اعلان بہت جلد متوقع ہے۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، عمران خان نے حال ہی میں پی ٹی آئی کی خارجہ امور اور انٹرنیشنل ریلیشنز کمیٹی کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا ہے۔ یہ کمیٹی رواں سال 28 جنوری کو قائم کی گئی تھی، جس میں عمران کے دوست زلفی بخاری، سجاد برکی، شہباز گل، اور عاطف خان شامل تھے۔اس کمیٹی کی تحلیل کا اعلان بیرسٹر گوہر خان کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا، جو عمران کی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ امریکہ سے پاکستان پہنچ کر اڈیالہ جیل میں عمران سے ملاقات کرنے والے پی ٹی آئی کے ہمدردوں کے مشورے پر کیا گیا۔ ان لوگوں نے ملاقات کے دوران عمران کو بتایا کہ بیرون ملک سے آپریٹ ہونے والا انکا سوشل میڈیا بریگیڈ خود نہیں چاہتا کہ وہ جیل سے باہر آئیں۔انہیں بتایا گیا کہ انکے سوشل میڈیا جنگجو جلتی آگ پر مسلسل تیل پھینک رہے ہیں، اور انکا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ خان جیل میں رہے تاکہ انکے فوج مخالف وی لاگز چلتے رہیں۔ امریکہ سے سفر کر کے پاکستان آنے والے خان کے ہمدردوں نے انہیں بتایا کہ انکے سوشل میڈیا جنگجو فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ہر کوشش ناکام بنا دیتے ہیں۔ لہذا پی ٹی آئی ان کے ہاتھوں یرغمال بن چکی ہے اور ان کی موجودگی میں نہ تو تحریک انصاف چل سکتی ہے اور نہ ہی بچ سکتی ہے۔

امریکی ڈاکٹروں اور تاجروں نے عمران خان پر زور دیا کہ وہ اپنے بیرون ملک بیٹھے سوشل میڈیا بریگیڈ کو لگام ڈالیں تاکہ ان کی جیل سے رہائی کے لیے معاملات طے پا سکیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ بیرون ملک موجود عمران کے سوشل میڈیا بریگیڈ نے جیل میں ان سے ملنے والے امریکی ڈاکٹرز اور تاجروں کے خلاف بھی مہم چلا دی اور انہیں اسٹیبلشمینٹ کا ایجنٹ قرار دے کر انکا خوب رگڑا نکالا۔ یاد رہے کہ عمران خان اور فوج کے درمیان تعطل ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل سٹیٹ کی طاقتور امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد اہم ترین کردار ادا کر رہے ہیں، اسکے علاوہ تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبدالسمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر منیر بھی اس مذاکراتی عمل میں شامل ہیں اور انہی لوگوں نے جیل میں عمران سے ملاقات کی تھی۔

شہباز شریف حکومت ایک ’فیملی لمیٹڈ حکومت ‘ کیوں قرار دی جانے لگی ؟

جیل میں عمران سے ملاقات کرنے والے یہ امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات بھی دیتے رہے ہیں۔ جب عمران وزیراعظم تھے تب بھی یہ لوگ ان سے ملاقات کیلئے پاکستان آتے رہتے تھے۔ چنانچہ اب پارٹی ذرائع دعوی کر رہے ہیں کہ عمران خان نے اپنے بیرون ملک سے آپریٹ ہونے والے سوشل میڈیا بریگیڈ کو لگام ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے شہباز گل کی چھٹی کروائی جائے گی جو مسلسل فوج مخالف زہریلا پروپگنڈا کرنے میں مصروف ہے۔ پی ٹی ائی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ عمران خان کو یقین دلوایا گیا ہے کہ اگر انکا سوشل میڈیا بریگیڈ فوج اور اس کی قیادت کے خلاف کیا جانے والا زہریلا پروپگینڈا ختم کر دیتا ہے تو ان کی جیل سے رہائی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

Back to top button