عدلیہ مخالف ہرزہ سرائی کرنے والے عمرانڈوز کیخلاف گھیرا تنگ؟
ججز کے خلاف سوشل میڈیا پراپیگنڈے میں ملوث عمرانڈوز کیخلاف گھیرا تنگ ہونے لگا۔عدلیہ اور فوج کیخلاف ہرزہ سرائی میں ملوث شرپسندوں کی نشاندہی کیلئے قائم جے آئی ٹی نے 500 سے زائد اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ شروع کر دیا۔ نئے نام سے سے بنائے گئے یوٹیوب ، فیس بک ،ایکس اور ٹک ٹاک اکاؤنٹس کے پرانے اکاؤنٹس کی کھوج بھی لگالی جا رہی ہے۔فرانزک آڈٹ میں اہم شخصیات کے سوشل میڈیا اکاونٹس بھی شامل ہیں جبکہ جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ڈیلیٹ شدہ ڈیٹا بھی ریکور کرالیاہے۔
،ڈیلیٹ شدہ اکاؤنٹس اور کانٹینٹ کی ریکوری پر پراپیگنڈہ کرنے والے اکاؤئنٹس کی فہرست میں اضافہ ہو گیا ہے،جے آئی ٹی فرانزک آڈٹ کے بعد پراپیگنڈہ کا تعین کرے گی اور گرفتاریاں کرے گی ،خیال رہے کہ جے آئی ٹی نے وزارت داخلہ کو پراپیگنڈہ کرنے والے اکاؤنٹس کے خلاف دو ہفتے میں رپورٹ دینا تھی ،جے آئی ٹی کی تحقیقات میں ججز کے خلاف استعمال ہونے والے اکاؤنٹس عسکری اداروں کے خلاف بھی استعمال ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ پاک فوج اور اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کرنے والے ساڑھے پانچ سو کے قریب اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اکاؤنٹس کی نشاندہی کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ان اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ شروع کردیا ہے۔ آڈٹ کے بعد اداروں کے خلاف مہم جوئی میں ملوث افراد کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کی روشنی میں کارروائی کی سفارش کی جائے گی، نشاندہی کیے جانے والے اکاؤنٹس کو نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں، اکاؤنٹس چلانے والوں کا موقف جاننے کے بعد کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سامنے آنے والے اکاؤنٹس سےپاک فوج اور ججز کے خلاف تقریبا دس لاکھ کے قریب پوسٹ کی گئیں، 290 ٹویٹر اکاؤنٹس ایسے ہیں جن میں نامورسیاستدان، صحافی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں، جبکہ فیس بک کے 1 سو چالیس، ٹک ٹاک کے170 اور انسٹاگرام اکاؤنٹس شامل ہیں۔عدلیہ وفوج مخالف مہم میں گیارہ مشہور ٹاک ٹاکرز، دو ماڈلز، 20 کے قریب مشہور یوٹیوبرز کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، زیادہ تر یوٹیوبرز ایسے ہیں جو بیرون ملک سے مواد شیئر کررہے ہیں،عدلیہ وفوج مخالف مہم میں تقریبا 60 فیصد مواد بیرون ملک بیٹھے صارفین پھیلا رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹس، ٹوئٹر، فیس بک، یوٹیوب اورٹک ٹاک سے 161 ریاست مخالف صارفین کا ریکارڈ مہیا کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ذریعے حکومت پاکستان نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ریاست، عدلیہ اور پاک فوج کی ہرزہ سرائی کرنے والے 161 صارفین کی تفصیلات مہیا کرنے کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف ائی اے نے پی ٹی اے کو لکھا تھا کہ وہ سائبرکرائم ونگ کی 161 ٹوئٹر، ٹک ٹاک، یوٹیوب چینلز اور فیس بک کے صارفین کا ریکارڈ مانگنے میں مدد کرے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ چھ یوٹیوب چینلز کو ریاست اور اداروں کیخلاف مواد شیئر کرنے پر بند کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔جے آئی ٹی نے نادرا،پی ٹی آئی ،پاسپورٹ آفس سے 289ٹویٹر اکاونٹس کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں جبکہ 261 اکاونٹس کی تفصیلات پہلے ہی مانگی جا چکی ہیں۔جے آئی ٹی نے نادرا اور دوسرے اداروں سے دیگرفیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک اکاونٹس رکھنے والے صارفین کی بھی تفصیلات حاصل کی ہیں۔تحقیقات کرنے والے حکام کا بتانا ہے کہ یہ زیادہ تر اکاونٹس ایک سیاسی جماعت اور ان کے سپورٹرز سے جڑے ہوئےہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ اکاؤنٹس سیاسی رہنما، وکلا، یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرزاور سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ اندورن اور بیرون ملک سے چلارہے ہیں۔ان اکاؤنٹس میں ایک لاکھ سے زائد عدلیہ اور فوج مخالف پوسٹیں لگائی یا شئیر کی گئیں ہیں، انمیں 117 اکاؤنٹس پانچ مختلف ممالک میں بیٹھے صارفین چلا رہے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف ائی اے سائبر کرائم ونگ نے پی ٹی اے سے 31 یوٹیوبرز اور انکی طرف سے لگائے گیا مواد بھی حاصل کرلیا ہے۔کچھ سیاسی شخصیات اور ایک سیاسی جماعت کے یوٹیوب چینلز کا مواد بھی حاصل کیا گیا ہے، ان کاؤنٹس پر پوسٹ تمام مواد کا فرانزک آڈٹ رواں ہفتے مکمل ہوجائے گا،مواد کی نوعیت کو بھانپتے ہوتے ہو مشتبہ صارفین کو
طلب کیا جائے گا۔