زراعت میں جدت، ایک ہزار طلبا کو سرکاری خرچ پر چین بھیجنے کا فیصلہ
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سرکاری خرچ پر ایک ہزار پاکستانی طلباء و طالبات کو زراعت کی جدید تربیت کے لیے چین کے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے شہرشی-آن کے دورے کے دوران نارتھ ویسٹ ایگریکلچر اینڈ فاریسٹری یونیورسٹی کو پاکستان میں کیمپس کھولنے کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستان اس حوالے سے ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔
دورے میں وزیرِ اعظم کو بیس کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کروایا گیا۔ وزیرِ اعظم کو پاکستانی پویلین میں مختلف مصنوعات بھی دکھائی گئیں۔ وزیر اعظم کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں 26 ممالک زرعی تحقیق میں تعاون کررہے ہیں، پاکستان سب سے پہلا ملک تھا جس نے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں تعاون شروع کیا۔ دوران بریفنگ پاکستان کے سائنسدانوں اور تحقیق میں شرکت کرنے والی پاکستانی یونیورسٹیوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
پنجاب کابینہ کااجلاس 13جون کو طلب
وزیراعظم شہباز شریف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان زرعی ملک ہے، حکومت اس وقت فی ایکڑ پیداوار میں اضافے اور زراعت میں جدت کے لیے بھرپورکوشش کر رہی ہے، پاکستانی زرعی مصنوعات اور ان کی پراسیسنگ سے ملکی برآمدت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے جو کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
دریں اثنا پاکستان اور شانشی کے مابین توانائی، زراعت اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون طے پاگیا۔وزیرِ اعظم نے تعاون کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی۔