وزیراعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات،امن و امان پر تبادلہ خیال
وزیر اعظم شہباز شریف سےوزیر داخلہ محسن نقوی نےلاہور میں ملاقات کی جس میں ملک کےامن و امان کےحوالےسےتبادلہ خیال کیا گیا۔
رپورٹ کےمطابق وفاقی وزیرداخلہ نےوزیراعظم شہبازشریف کو ملک کے امن و امان کی مجموعی صورتحال پرتفصیلی بریفنگ دی۔
رپورٹ کےمطابق وزیراعظم نےملک میں امن و امان کیلئےکیےجانےوالےاقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات کےدوران وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پربھی تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی میں نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحٰق ڈار، سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ اورسینیٹرعرفان صدیقی شامل ہیں جب کہ پیپلزپارٹی سے راجا پرویز اشرف، نویدقمر بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی، استحکام پاکستان پارٹی سے علیم خان، مسلم لیگ (ق) سے چوہدری سالک اور بلوچستان عوامی پارٹی سے سردارخالد مگسی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی اور قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا، پاکستان ہے تو ہم سب ہیں۔انہوں نےمذاکرات سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کی کاوش کو بھی سراہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے مذاکرات کیلئےاپنا کردار ادا کرنے کی استدعا کی تھی۔
سپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم سےحکومتی مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔
سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام ختم ہونا چاہیے، مسائل کا حل مذاکرات میں ہی ہے، حکومت معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے اور یہ کہ سیاسی عدم استحکام ختم ہونا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 5 ہزار سے زائد سیاسی قیدیوں کی رہائی کی فہرست تیار کر لی گئی، سیاسی قیدیوں کی فہرست میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا نام سرفہرست رکھا گیا ہے۔