بی این پی کا دھرنا 10 روز سے جاری،کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کااعلان

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کامستونگ میں دھرنا 10 روز سےجاری ہے،بی این پی مینگل کی جانب سے آج کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کا دھرنا کوئٹہ سے 30 کلو میٹر دورلکپاس کےمقام پر دیا جارہا ہے، دھرنےکےباعث کوئٹہ کراچی تفتان قومی شاہراہ 10 روز سےٹریفک کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند ہے۔
لکپاس پرحکومتی وفد کے اختر مینگل سے 3 مرتبہ مذاکرات ہوئے ہیں، بی این پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے،مستونگ میں بی این پی قائدین اور صادق سنجرانی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس دوسرےروز بھی بند ہے، 5 روز انٹرنیٹ سروس معطل رہنے کے بعد گزشتہ روزموبائل انٹرنیٹ سروس بحال کی گئی تھی،تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعث رات میں انٹرنیٹ سروس دوبارہ بند کردی گئی۔
یاد رہےکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کےمرکزی صدر اختر مینگل نے 3 روز قبل پریس کانفرنس میں 6 اپریل کو کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کااعلان کیا تھا، جس میں شرکت کرنےکے لیےمستونگ، قلات اور دیگر علاقوں سے سیاسی کارکنان بڑی تعداد میں جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں۔
سپریم کورٹ : خواتین کے قانونی حقوق شادی کے بعد ختم نہیں ہوتے، باپ کی جگہ بیٹی نوکری کیلئے اہل
ہفتے کو دھرنےکےنویں روز بھی سیاسی قائدین اور لاپتا افراد کے لواحقین سمیت سماجی و سیاسی شخصیات نے دھرنے کے شرکا سےخطاب کیا تھا۔
خیال رہےکہ سردار اختر مینگل نےبلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی چیف آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاریوں اور دھرنےپرپولیس کریک ڈاؤن کے خلاف 25 مارچ کووڈھ سے کوئٹہ تک ’لانگ مارچ‘ کا اعلان کیا تھا۔
دو روز قبل کوئٹہ میں بی این پی (ایم) کے سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شاہی،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےصوبائی صدرداؤد شاہ کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کےراشد خان ناصر اور بلوچستان بار کونسل کےوائس چیئرمین راہیب بلیدی نےپریس کانفرنس کی تھی۔
انہوں نے بی وائی سی کی چیف آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت خواتین رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لینے پر حکومت کی مذمت کی اوران کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا، انہوں نے حکام پر ان کے جمہوری حقوق کو دبانے کا الزام عائد کرتے ہوئےپابندیوں کےباوجود پرامن طریقےسےاپنی جدوجہد جاری رکھنےکاعہد کیا تھا۔