صحافی وحید مراد عدالت میں پیش، دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

صحافی وحید مراد کوجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کردیا گیا، وحید مراد کو ایف آئی اےکےمقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
وحید مراد نے بتایا کہ انہیں 20 منٹ پہلے ایف آئی اےکےحوالے کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں رات 3 بجے اٹھایا گیا، تب سے آنکھوں پر کالی پٹی باندھی رکھی گئی، 20 منٹ پہلے پٹی کو ہٹایا گیا۔
وحید مراد نےعدالت میں کہا کہ پولیس دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئی، میری ساس کینسر کی مریضہ ہیں اور کینیڈا سے علاج کرانے کے لیے آئی ہیں، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
قرضوں کا خاتمہ اور معاشی استحکام کی لمبی جدوجہد جاری رکھیں گے ، وزیر اعظم
ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیاکہ وحید مراد کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے تفتیش کرنی ہے، انہوں نےبلوچستان کے حوالے سےکالعدم تنظیم کی پوسٹ شیئر کی تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نےایف آئی اے کی درخواست پر وحید مراد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔
دوسری جانب ایچ آر سی پی نے صحافی وحید مراد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ وحید مراد کو اغوا کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔