ججز جواب دیں،رات کو 12 بجے عدالتیں کیوں لگائیں؟
سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت سے ہٹائے جانے کے بعد اپنے پہلے جلسے میں عدلیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئےکہا ہے کہ انھوں نے کون سا جرم کیا تھا جو رات کو 12 بجے عدالتیں لگائی گئیں؟ قاسم سوری نے دھمکی آمیز خط دیکھ کر صحیح رولنگ دی لیکن اسے غلط قرار دیا گیا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ماضی میں جب بھی حکومت ہٹائی جاتی تھی،
مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں لیکن عوام نے سڑکوں پر نکل کر دکھایا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔‘عمران خان نے تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے بعد پہلی بار بدھ کی رات کو پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اداروں کے خلاف بات نہیں کرتا مگر پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کیا جرم کیا تھا کہ رات 12 بجے عدالتیں لگائی گئیں۔‘’میرے معتبر ججز مجھے جواب دیں میں نے کیا جرم کیا تھا؟‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں اداروں سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ چور ایٹمی پروگرام کی حفاظت کرسکتے ہیں؟‘ ’پاکستان کی سلامتی ان چوروں کے ہاتھوں میں دے رہے ہو کیا کوئی خوف خدا نہیں؟‘سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’جب تک الیکشنز نہیں ہوتے عوام سڑکوں پر رہیں گے۔ ہم زبردستی الیکشنز کروائیں گے، اب کیوں الیکشنز سے بھاگ رہے ہو؟‘
عمران خان نے کہا کہ ’اپنی حقیقی آزادی کے لیے آپ نے ہر شہر میں نکلنا ہے۔ یہ فیصلہ کن وقت ہے پاکستان کی تاریخ کا۔ کیا ہم اس سازش کو کامیاب ہونے دیں گے؟ اگر ہم نے اس سازش کو کامیاب ہونے دیا تو ہماری آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’اتوار کو عوام سڑکوں پر نکل آئے، اب پاکستانی ایک قوم بن چکے ہیں۔‘ انہوں نے عوام کو ایک بار سنیچر کو گھروں سے باہر نکل کر احتجاج کرنے کی کال دے دی۔عمران خان نے کہا کہ ’شہباز شریف پر ہزاروں ارب روپے کے کرپشن کے کیسز ہیں اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم ان کی حکومت کو تسلیم کریں گے تو ایسا نہیں ہوگا۔‘
’یہ 1970 کی دہائی کا پاکستان نہیں جب سازش کرکے ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت ختم کی گئی۔ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے۔‘
عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن بند نہیں کیا گیا تو آپ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔‘عمران خان نے کہا کہ ’نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ واپس آکر این آر او ٹو لے لیں گے اور پھر لوٹ مار شروع کردیں گے۔ ’نواز شریف سن لو، اب ایسا نہیں ہوگا۔‘انہوں نے اس موقع پر ایک بار پھر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ ’وہ 20 سال سے اسلام کو بیچ رہے ہیں۔‘عمران خان نے کہا کہ ’اللہ نے مجھے یہ توفیق بخشی کہ میں نے اقوام متحدہ میں جاکر اسلامو فوبیا کے خلاف قرار داد منظور کرائی۔‘
پشاور کے رنگ روڈ پر ہونے والے اس جلسے سے وزیر اعلیٰ خیبرپختو نخوا سمیت صوبائی و مرکزی قائدین نے بھی خطاب کیا۔سابق وزیرخارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ’شہباز شریف کو سب سے پہلے مبارک باد انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے دی۔‘انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور فضل الرحمان میں کیا قدر مشترک ہے سوائے مفادات کے۔ ’خود بتائیں پی پی پی اور ایم کیو ایم میں کیا چیز مشترک ہے؟’سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ پاکستان کے مفادات کا سودا کرنے آئے ہیں۔‘عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت کے خاتمے کی سازش چھ ماہ پرانی ہے۔‘’اب یہ صدر عارف علوی کے خلاف مواخذے کی تحریک لائیں گے۔
‘ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ فوج کو گالیاں دیتے تھے اب جوتے پالش کررہے ہیں۔‘ شیخ رشید نے شرکا سے وعدہ لیا کہ وہ ایک ماہ کے بعد عمران خان کے لیے ان کے ساتھ جیلیں بھریں گے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ وہ 16 اپریل کو کراچی کے جلسے میں ایم کیو ایم کے ساتھ ’ہیلو ہائے‘ کریں گے۔
سابق وزیر دفاع اور پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر پرویز خٹک نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ’حکومت ہٹانے کی سازش گذشتہ برس نومبر میں شروع ہوئی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہتے ہیں لیکن خود امریکی علام بن گئے ہیں۔
‘واضح رہے کہ جلسہ گاہ میں داخل ہونے کے لیے تین گیٹ بنائے گئے تھے، جن میں ایک وی آئی پیز کے لیے، ایک خواتین جبکہ ایک کارکنان کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جامہ تلاشی کے بعد ہی کارکنان اور شرکا کو پنڈال میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔کراچی کے باغ جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت کے لیے درخواستدوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے رابطہ عوامی مہم کے سلسلے میں دوسرا جلسہ کراچی میں کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔
کیا عمران کے جاتے ہی امریکی ڈرون حملے شروع ہو گئے؟
پی ٹی آئی نے مقامی انتظامیہ کو مزار قائد سے متصل باغ جناح گراؤنڈ میں 16 اپریل کو جلسے کرنے کے لیے درخواست دے دی ہے۔صدر پی ٹی آئی کراچی بلال غفار کے مطابق جلسے کی درخواست ڈی سی ایسٹ، کمشنر کراچی، آئی جی سندھ، اے آئی جی کراچی، صوبائی سیکریٹری داخلہ اور مزار قائد کی انتظامیہ کو بھیجی گئی۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق چیئرمن پی ٹی آئی عمران خان کراچی میں 16 اپریل کو باغ جناح میں جلسے سے خطاب کریں گے، پی ٹی آئی نے سکیورٹی اداروں سے جلسے کے لیے سخت اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔پی ٹی آئی کا عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں تیسرا جلسہ لاہور کے مینار پاکستان پر 21 اپریل کو ہوگا۔