9 مئی کے منصوبہ سازوں کو سزاؤں تک انصاف مکمل نہیں ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہےکہ انصاف کا سلسلہ اس وقت تک چلےگا جب تک 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو ان کے انجام تک نہیں پہنچایا جائےگا۔ 9 مئی ایک مربوط سازش کے ذریعے ہوئی،جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔9 مئی کے ماسٹر مائنڈز کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر احتساب کا عمل نہیں رکےگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہنا تھاکہ 5 سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے، افواج پاکستان نے دہشت گردی کے کئی منصوبوں کو کامیابی سے ناکام بنایا، افواج پاکستان نے آپریشنز میں دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے قربانیاں دی ہیں۔ رواں برس دہشت گردوں کے خلاف 59 ہزار 775 مختلف آپریشن کیےگئے اور 925 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جب کہ کامیاب آپریشنز میں متعدد دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیاگیا۔آپریشنز کے دوران 383 بہادر آفیسرز اور جوانوں نےجام شہادت نوش کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کےلیے کوششیں کیں، پاکستان کی تمام تر کوشش کےباوجود افغان سرزمین سے دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کررہے ہیں، دہشت گردی کے تانےبانے افغانستان تک جاتے ہیں،دہشت گردروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج بھارت کےکسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم رکھا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ظلم و ستم دنیا کے سامنے ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، ہم مقبوضہ کشمیر ک مظلوم عوام کےساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ بھارت دیگر ممالک میں سکھوں کے قتل میں بھی ملوث ہے، بھارت میں سازش کےتحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جارہی ہے،ہمارا اصولی مؤقف ہےکہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کی قانونی،سفارتی،اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

ان کاکہنا تھا دہشت گردی کے ناسور کےخلاف پوری قوم نے اداروں کے ساتھ ملکر لڑنا ہے کیوں کہ محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان ہے، پاکستان میں دہشت گردی،بھتہ خوری اور اسمگلنگ کا اربوں روپے کا اسپیکٹرم موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اس وقت ختم ہوگی جب انصاف،تعلیم،صحت اور گڈ گورننس ہو گی، دہشت گردی اس وقت ختم ہوگی جب دہشت گردی اور جرائم کا گٹھ جوڑ ختم ہوگا، پاکستان میں اربوں روپے کا غیر قانونی اسپیکٹرم ہے جس کا فیک نیوز بھی حصہ ہے،یہ فیک نیوز اسپیکٹرم کو توڑنے کی راہ میں روڑے اٹکاتی ہے،اشرافیہ بھی غیر قانونی اسپیکٹرم کے ساتھ کھڑی ہے جب کہ  سیکورٹی ادارے اس غیر قانونی اسپیکٹرم کے خلاف کھڑے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کاکہنا تھا کہ 8 لاکھ سے زائد غیرقانونی مقیم افغانوں کو واپس بھجوایا جاچکا ہے،ملک کے ڈیجیٹل سرحدوں کو محفوظ بنانے کےلیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں،احساس محرومی کا جھوٹا، مصنوعی بیانیہ بنایاجاتا ہے،بلوچستان میں احساس محرومی کےجھوٹے بیانے کا پردہ چاک ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو سال سے افغان عبوری حکومت کےساتھ بات چیت اور رابطہ جاری ہے،ہم ان سے ایک ہی بات کررہے ہیں کہ دونوں ممالک برادر ملک ہیں، افغان حکومت کو باور کرایا جاتا ہےکہ فتنہ الخوارج اور سہولت کاری کو روکیں، واضح پالیسی عمل میں ہے، افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں،  ڈیجیٹل سرحد کو محفوظ بنانے کےلیے لیگل اور ٹیکنیکل ایکشن لیے جارہے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کےکردار سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا ہر حکومت کےساتھ سرکاری اور پیشہ وارانہ تعلق ہوتا ہے، اس تعلق کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں،تمام سیاسی جماعتیں اور لیڈرز قابل احترام ہیں،خوش آئند ہکہ سیاستدان مل بیٹھ کر اپنے معاملات حل کریں نہ کہ انتشاری انداز اپنایا جائے۔

ان کاکہنا تھاکہ ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی قیادت قابل احترام ہیں،کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں۔

ترجمان پاک فوج کاکہنا تھا کہ 9 مئی کے پیچھے مربوط سازش اور منصوبہ بندی تھی،اس منصوبہ بندی اور سازش میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے،ملٹری ٹرائل میں ملزم کو قانونی حقوق حاصل ہوتےہیں، فیض حمید کو حاصل بھی ہے،کوئی بھی افسر سیاست کو ریاست پر مقدم رکھے گا تو جواب دینا پڑےگا، نومبر 2024 میں بھی 9 مئی 2025 کا تسلسل دیکھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ انصاف کا سلسلہ اس وقت تک چلےگا جب تک 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو ان کےانجام تک نہیں پہنچایا جائےگا۔ 9 مئی ایک مربوط سازش کےذریعے ہوئی، جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔ 9 مئی کےماسٹر مائنڈز کو کیفر کردار تک پہنچائےبغیر احتساب کا عمل نہیں رکےگا۔

ملٹری کورٹ میں تمام ملزمان کو تمام قانونی حقوق حاصل ہوتےہیں۔ جنرل فیض حمید کو بھی تمام قانونی حقوق حاصل ہیں۔فوج میں کوئی شخص ذاتی فائدے کےلیے عہدے کا استعمال کرےتو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آتا ہے۔

سیاست کو ریاست پر جو بھی مقدم رکھےگا،اسے جواب دینا پڑےگا۔یہ حساس کیس ہےاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا۔ پاکستان کی فوج قومی فوج ہے،کسی پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتی۔ہمارے لیےتمام سیاسی لیڈر قابل احترام ہیں۔کوئی فرد واحد اور اُس کی سیاست اور اقتدار کی خواہش پاکستان سےبالاتر نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں،کچھ لوگ اپنی سیاست کےلیے نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر ڈالتے ہیں،خوش آئند بات ہےکہ سیاستدان آپس میں بیٹھ کر اختلافات اور مسائل حل کریں۔ افواج پاکستان کا ہر حکومت کےساتھ ایک سرکاری اور پیشہ وارانہ تعلق ہوتا ہے،اس لیےاس تعلق کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں۔جو آج ملٹری کورٹس پر تنقید کر رہے تھے کل کو ملٹری کورٹس کے گن گایا کرتےتھے۔

ان کاکہنا تھاکہ انتشاریوں نے الزام لگایا کہ فوج نے ایجنسیوں کے ذریعے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کرایا۔ اب ہم ن سزائیں دیں تو کہتےہیں ملٹری کورٹس میں سزائیں کیوں دیں۔ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈز کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔اقتدار کی ہوس میں بعض لوگ منافقت کی آخری حدوں کو کراس کر چکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لوگ جانتے ہیں جھوٹا بیانیہ کون بنارہا اور ان کا ایجنڈا کیا ہے؟ ایک ایسی شخصیت جو اِس صلاحیت سے عاری ہوکہ وہ اپنی غلطی سےکچھ سمجھے،جو یہ سمجھتا ہو اسے ہرچیز کا مکمل علم ہے،ایسے رویوں کی قیمت پوری قوم اپنے خون سے چکاتی ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر کا افغانستان سے متعلق عمران خان کے بیان پر سوال کا جواب۔

Back to top button