وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےدسواں این ایف سی اجلاس بلانے کیلئے صدر مملکت کو خط لکھ دیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نےقومی مالیاتی کمیشن ( این ایف سی )کےدسویں اجلاس کےمعاملے پر صدر مملکت آصف علی زرداری کوخط لکھ دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےخط میں کہا ہے کہ 25ویں آئینی ترمیم کےنتیجےمیں قبائلی اضلاع کو خیبرپختونخوا میں ضم کردیا گیا، ضم اضلاع کےانضمام سےصوبے کی آبادی میں 57 لاکھ افراد کا اضافہ ہوگیا ہے، مگر بڑی تعداد میں آبادی کے لئےاین ایف سی ایوارڈ میں سےکوئی حصہ نہیں مل رہا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےمزید لکھا ہےکہ تمام سول اداروں کو ضم اضلاع تک توسیع دی گئی ہے،لیکن این ایف سی میں حصہ نہ ملنے سےان علاقوں میں ترقیاتی عمل اور امن و استحکام متاثر ہو رہا ہے۔
قدرت نے پاکستان کو معدنیات کی دولت سے نوازا ہے،دہشتگرد ان وسائل سے فائدہ اٹھانے سے روکنا چاہتے ہیں: وزیراعظم
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ این ایف سی ایوارڈمیں سابقہ قبائلی علاقوں کا حصہ وفاقی حکومت کو ملنا غیر آئینی اقدام ہے، 2010 سے نافذ العمل این ایف سی ایوارڈ میں قبائلی اضلاع کی آبادی کےحصےکا تعین نہیں کیا گیا، یہ عمل فیڈریشن اور آئین کے آرٹیکل 160 کی روح کے منافی ہے۔
وزیراعلیٰ کےپی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کےساتھ کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی 25 ویں آئینی ترمیم سے متصادم ہے، اورساتویں این ایف سی ایوارڈ کی غیرآئینی،غیرمنصفانہ توسیع صوبائی حکومت کو قبول نہیں۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نےمطالبہ کیاکہ وسائل کی تقسیم میں ضم اضلاع کےعوام کو شامل کرنےکےلیے 10 ویں این ایف سی کا اجلاس جلد بلایا جائے۔