پیپلزپارٹی کا گورنر پنجاب لگانے کا امکان ختم ہوگیا
معلوم ہوا ہے کہ نواز لیگ نے پیپلز پارٹی کو گورنر پنجاب کا عہدہ دینے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد مخدوم احمد محمود کے نیا گورنر پنجاب بننے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے پیپلز پارٹی کی قیادت نے پنجاب کے نئے گورنر کے لیے مخدوم احمد محمود کو نامزد کیا تھا اور وہ مبارکباد بھی وصول کر چکے تھے۔ تاہم اس معاملے پر دونوں جماعتوں میں اختلاف پیدا ہو گیا تھا، نواز لیگ کا موقف تھا کہ پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت پیپلز پارٹی کو اسپیکر قومی اسمبلی یا گورنر پنجاب میں سے کوئی ایک عہدہ لینا تھا، اس لیے راجہ پرویز اشرف کے سپیکر قومی اسمبلی بننے کے بعد اب گورنر پنجاب کے عہدے پر نون لیگ کا بندہ تعینات ہو گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ لندن میں بلاول بھٹو اور نواز شریف کے مابین ہونے والی ملاقات میں جو اختلافی امور زیر بحث آنے ہیں ان میں گورنر پنجاب کا ایشو بھی شامل ہے، لیکن نواز لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ تقریباً حل ہوگیا ہے اور پیپلز پارٹی نے گورنر پنجاب کا عہدہ نہ لینے پر اتفاق کر لیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق نواز لیگ نے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں سینئر وزیر اور دو صوبائی وزرا بنوانے نے کا فارمولا پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کی کابینہ میں پیپلز پارٹی کے دو معاونین خصوصی اور دو مشیر بھی بنائے جائیں گے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فارمولے پر اتفاق ہو جانے کی صورت میں پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپوزیشن لیڈر حسن مرتضیٰ کو سینئر وزیر بنایا جائے گا جبکہ مخدوم احمد محمود کے بھتیجے عثمان محمود اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے حیدر گیلانی کو صوبائی وزیر بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے باقی چار اراکین پنجاب اسمبلی میں سے دو کو معاون خصوصی اور دو کو وزیراعلیٰ کا مشیر بنایا جائے گا، یوں پنجاب اسمبلی میں موجود پیپلز پارٹی کے ساتوں اراکین کو عہدے مل جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو ان کے عہدے پر برقرار رکھا جائے گا جبکہ سپیکر کا عہدہ جہانگیر ترین گروپ کے سعید نوانی یا نعمان لنگڑیال میں سے کسی ایک کو دیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ن لیگ کی جانب سے مخدوم احمد محمود کو نواز لیگ کے کھاتے میں گورنر پنجاب بنانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے پچھلے دور حکومت میں مخدوم احمد محمود گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔