پی ٹی آئی منحرف اراکین کا ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا اعلان
پی ٹی آئی منحرف کا آج قومی اسمبلی میں ہونے والی وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، منحرف اراکین آج وزیراعظم کے الیکشن کے لیے ووٹ نہیں ڈالیں گے، اراکین کے مطابق پارٹی سے آج ہونے والے اجلاس سے متعلق کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر منحرف ارکان اسمبلی کو محفوظ راستہ فراہم کر دیا جس کے بعد اب 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے، عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس سپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے، گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا۔
تحریک انصاف نے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا
اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا، سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہونے کے بعد وہ ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔