شگفتہ اعجاز ائیرہوسٹس کی ملازمت چھوڑ کر شوبز میں کیسے آئیں؟

معروف اداکارہ شگفتہ اعجاز شوبز میں آنے سے قبل پی آٗئی اے میں ائیرہوسٹس کی ملازمت انجام دے رہی تھیں، اداکارہ نے انکشاف کیا کہ 1989 میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے مقبول ترین ڈراموں میں شمار ہونے والے ’جانگلوس‘ سے اداکاری کا آغاز کیا تھا۔

شگفتہ اعجاز 18 برس کی عمر میں شوبز میں آئی تھیں جبکہ انہوں نے دوسرا ڈراما 1991 میں ’آنچ‘ کیا، جس نے انہیں مقبولیت کی نئی بلندیوں پر پہنچایا، شگفتہ اعجاز گزشتہ تین دہائیوں میں درجنوں ڈراموں میں کام کر چکی ہیں اور انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔

حال ہی میں وہ جیو کے شو ’’ہنسنا منع ہے‘‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر باتیں کیں، شوبز انڈسٹری کو بہت ہی خوبصورت اور اچھی انڈسٹری قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف اپنی بیٹیوں بلکہ دوسری لڑکیوں کو بھی تجویز دیں گی کہ وہ لازمی طور پر اس انڈسٹری میں آئیں۔

جس طرح انہوں نے ’آنچ‘ جیسے ڈراموں میں منفرد کردار ادا کرکے نہ صرف اپنی عزت بنائی بلکہ والدین کی عزت بھی بنائی، دوسری لڑکیاں بھی اس طرح منظم منصوبہ بندی اور اپنی حدود کا تعین کر کے شوبز انڈسٹری کا حصہ بنیں اور وہ ایسے کردار ادا کریں جس پر ان کے والدین بھی فخر کریں۔

اداکارہ نے واضح کیا کہ آج تک کسی فلم میں کام نہیں کیا، ان سے متعلق انٹرنیٹ پر غلط معلومات دستیاب ہے، وہ 52 سال کی ہو چکی ہیں اور وکی پیڈیا پر ان کی عمر غلط لکھی ہوئی ہے۔

شگفتہ اعجاز نے شکوہ کیا کہ ٹی وی پر ماضی میں انہیں اس طرح دکھایا جاتا تھا کہ وہ زائد العمر لگتی تھیں اور اس وقت انہیں اس بات پر غصہ آتا تھا، ممکنہ طور پر انہیں کم عمری میں اچھے اور ماں بننے کے کرداروں کی وجہ سے زائد العمر دکھایا جاتا تھا اور وہ کیمرے میں 18 سال کی عمر میں بھی 25 سال کی لگتی تھیں۔

2003جب میں ان کے پروڈیوس کردہ ڈرامے ’راکھ میں چنگاری‘ نے پی ٹی وی کا فرسٹ ایوارڈ جیتا، اس وقت وہ انتہائی مالی مشکلات سے گزر رہی تھیں لیکن ایوارڈ جیتنے کے بعد ان کی زندگی ہی بدل گئی۔ڈرامے کا سکرپٹ انہوں نے 1990 میں نورالہدیٰ شاہ سے لکھوایا تھا اور فیصلہ کیا تھا کہ وہ خود ہی اسے پروڈیوس کریں گی اور 13 سال بعد انہوں نے ڈراما بنایا، اگرچہ انہیں اپنے پہلے ہی ڈرامے ’جانگلوس‘ سے ہی شہرت مل گئی تھی، تاہم انہیں زیادہ پذیرائی آنچ سے ملی۔

اداکارہ کے مطابق خواتین سمیت مرد حضرات نے بھی ان کے کردار کی تعریفیں کیں اور انہیں فخر اور خوشی ہوئی کہ ان کے کردار کی وجہ سے معاشرے میں تبدیلی آئی اور لوگوں کے گھر بچ گئے، شگفتہ اعجاز نے واضح کیا کہ انہوں نے ’جانگلوس‘ ڈرامے کے بعد انٹرنیشنل ایئرلائنز میں ایئرہوسٹس کی ملازمت شروع کی لیکن جلد ہی انہوں نے ملازمت چھوڑ کر اداکاری شروع کردی۔

اداکارہ کے مطابق لوگوں کی تعریفوں کے بعد ہی انہوں نے ایئرہوسٹس کی ملازمت چھوڑ کر اداکاری شروع کرنے کا فیصلہ کیا لیکن شروع میں گھر والے راضی نہیں ہو رہے تھے، کیوںکہ اس وقت اداکاری میں اتنے زیادہ پیسے نہیں ملتے تھے۔

شگفتہ اعجاز نے انکشاف کیا کہ اس زمانے میں ان کے ہفتے کی کمائی 2100 روپے ہوتی تھی، گھر سے اداکاری کی اجازت لینے کے لیے انہوں نے بھوک ہڑتال کر دی تھی،جس پر والدین رضامند ہوگئے اور انہیں شوبز میں آنے کی

شرح سود میں 1 فیصد اضافہ، 22 فیصد پر پہنچ گئی

اجازت دی۔

Back to top button