مدارس بل،وفاق المدارس کاعوامی رابطہ مہم شروع کرنےکافیصلہ
وفاق المدارس نےمدارس بل کےحوالے سےملک بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنےکا فیصلہ کیاہے۔
مفتی محمد تقی عثمانی کی زیرصدارت وفاق المدارس کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں جےیو آئی کےسربراہ مولانا فضل الرحمٰن نےخاص طور پر شرکت کی۔
مرکزی مجلس عاملہ نےاتحاد تنظیمات مدارس کےفیصلوں اورمؤقف کی توثیق کردی جب کہ وفاق المدارس نےاس حوالےسےملک بھرمیں عوامی رابطہ مہم شروع کرنےکافیصلہ کیا ہے، جس کے تحت جمعہ کےاجتماعات،ختم بخاری اورمدارس کےسالانہ پروگراموں میں عوام کو اتحاد تنظیمات مدارس کےمؤقف سےآگاہ کیاجائے گا ۔
مجلس عاملہ وفاق المدارس نےاس بات پراتفاق کیا کہ مدارس رجسٹریشن بل ایکٹ بن چکا ہے، لہٰذا اس کا فوری طور پرگزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔مدارس کےمعاملات میں رکاوٹیں اور تاخیری حربے قابل قبول نہیں ہیں۔نیزمدارس کےجملہ مسائل کو فی الفور حل کیا جائے۔
وفاق المدارس کےذمے داران نےمولانا فضل الرحمٰن کوپارلیمنٹ میں مدارس کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور ان کے مؤقف کی تائید کی۔اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ دینی مدارس کی حریت و آزادی کا ہرقیمت تحفظ کیا جائےگا،کسی قسم کی مداخلت اور ڈکٹیشن منظور نہیں کی جائے گی۔
مجلس عاملہ وفاق المدارس نےعزم کا اظہارکیا کہ مدارس کےتمام حقیقی بورڈز اور تنظیمیں سب ایک پیج پر ہیں۔مدارس کےاصولی مؤقف کو تسلیم نہ کرنےکی صورت میں تمام مکاتب فکر کی باہمی مشاورت سے مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔
وفاق المدارس کی مرکزی مجلس عاملہ کےاجلاس میں مولانا انوار الحق،مولانا محمد حنیف جالندھری،مفتی سید مختار الدین شاہ، مولانا سعید یوسف،مولانا عبیداللہ خالد،مفتی عبدالستار، مولانا امداداللہ،مولانا حسین احمد،مولانا زبیر صدیقی،مولاناصلاح الدین، قاضی نثار، ناظم دفتر مولانا عبدالمجید اور دیگرشریک ہوئے۔
اجلاس میں تعلیمی اور امتحانی امورکےحوالے سے بھی متعدد فیصلے کیےگئےاور گزشتہ برسوں کی بہ نسبت سالانہ امتحان میں طلبہ و طالبات کےریکارڈ اضافے پر خوشی اوراطمینان کا اظہار کیا۔