مکی آرتھر پاکستانی کھلاڑیوں کی حد سے زیادہ تشہیر سے ناخوش
پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق ہیڈکوچ مکی آرتھر کا کہنا ہےکہ حد سےزیادہ تشہیر کھلاڑیوں کو حقیقت سےدورکرتی ہےاور وہ خودکو اپنی حقیقی پوزیشن سےبلند سمجھنےلگ جاتےہیں۔
مکی آرتھر کاایکس پراظہار خیال
مکی آرتھرنےانگلینڈکےخلاف شکست کےبعد سوشل میڈیاپراپنے خیالات کااظہار کرتےہوئےناصرف کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کی تعریف کی بلکہ ٹیم کےمورال اور کارکردگی پرمنفی اثرات ڈالنےوالےعوامل کابھی ذکرکیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی بے پناہ صلاحیتوں کےحامل ہیں اور وہی درست کھلاڑی ہیں جومیدان میں موجود ہونےچاہئیں لیکن ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کےلیےضروری ہےکہ انتخاب، ماحول اورانتظامیہ میں تسلسل پیدا کیاجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک واضح ڈھانچےکی ضرورت ہے تاکہ وہ مکمل فوکس کےساتھ بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں اننگز اور 47 رنز سے شکست
مکی آرتھر نےاس بات پرزوردیا کہ میڈیااوربعض مخصوص حلقوں کی جانب سے پھیلائی جانےوالی منفی بیان بازی اورمیڈیا ایجنڈا ٹیم کےلیےنقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔انہوں نےکھلاڑیوں کی حد سےزیادہ تشہیرکوبھی تنقید کا نشانہ بنایااورکہا کہ میڈیا یا کھلاڑیوں کےایجنٹس کی جانب سےبےجاتشہیرکھلاڑیوں کےذہن میں ایک غیرحقیقی تصورپیدا کرتی ہے،جس سےوہ اپنی اصل حیثیت کوفراموش کردیتے ہیں اوراپنےآپ کو زیادہ اہمیت دینےلگتےہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھناضروری ہےکہ پاکستانی ٹیم کےلیےھیلنا سب سےبہترین وقت ہوناچاہیے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کوصحیح سمت میں استعمال کرنےکےلیےایک منظم اورپروفیشنل ماحول کی ضرورت ہےتاکہ وہ پوری توجہ کےساتھ کارکردگی دکھا سکیں۔