کراچی سے لاپتہ ہونیوالی لڑکیوں دعا زہرہ اورنمرہ کا سراغ مل گیا

کراچی سے لاپتہ ہونیوالی لڑکیوں دعا زہرہ اور نمرہ کا سراغ مل گیا، ایک لڑکی نمرہ نے ڈی جی خان جبکہ دوسری دعا زہرہ نے لاہور میں شادی کی ہے۔ان لڑکیوں کے والدین نے ان کے نابالغ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
کراچی کے علاقے الفلاح سے لاپتہ دعا زہرہ کو دس روز بعد لاہور سے ٹریس کرلیا گیا ہے پولیس نے اس کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے تاہم پولیس اب تک دعا زہرہ کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی ، اس حوالے سے کراچی پولیس کو بھی آگاہ کر دیا گیا، جبکہ لڑکی کو جلد والدین کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق دعاز ہزہ نے لاہور میں نکاح کیا جس کانکاح نامہ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق دعا زہرہ نے 17 اپریل کو نکاح لاہور میں کیا، نکاح نامے میں اپنی عمر 18 سال لکھوائی ہے، 50 ہزار روپے حق مہر کی رقم لکھوائی گئی ہے، شادی شیر شاہ لاہور کے ظہیر نامی لڑکے سے کی، کراچی پولیس لڑکی کا بیان لے گی، پھر مزید چیزیں واضح ہو سکیں گی۔
آج ہونیوالی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ دعا زہرہ کے نکاح نامہ پر اس کا لکھا گیا ایڈریس جعلی ہے، لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا، نکاح نامہ پر موجود ایڈریس جعلی نکلا، شیر شاہ کالونی رائیونڈ میں واقع مکان میں ڈاکٹر عبدالحفیظ نامی شخص نےڈسپنسری بنا رکھی ہے، نکاح نامہ پر موجود ایڈریس دیکھ کر پولیس کی بھی دوڑیں لگ گئیں،جب پولیس جب متعلقہ ایڈریس پر پہنچی تو وہاں پر کچھ حاصل نہ ہوا، اہل علاقہ کے مطابق اس علاقے میں ظہیر نامی بندہ رہائش پذیر نہیں، پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ، لڑکی کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ نکاح نامہ بابو صابو کے ٹاؤن یونین میں بنایا گیا، نکاح نامے میں دعا زہرہ کو 18 سال کی اور خود مختار بتایا گیا، دعا زہرہ کو نکاح نامے میں طلعت پارک شیرہ کوٹ کی رہائشی بتایا گیا۔
پولیس تفتیش کے مطابق نکاح نامے میں اصغر علی اور شبیر احمد گواہ بنے، نکاح نامےکے دونوں گواہوں کے موبائل فون مسلسل بند، شبیر احمد کے نام پر 8 اور اصغرعلی کے نام پر بھی 8 سمیں رجسٹر ہیں، تفتیشی ٹیم کی جانب سے گواہوں کی مسلسل تفصیل بھی حاصل کرلی گئی، ٹیم نے دعا زہرہ کی گواہی دینے والے شبیر احمد کی مبینہ تصویر بھی حاصل کرلی جبکہ نکاح نامے پر موجود ایک نمبر شبیر احمد کا ہے، بظاہر نکاح نامہ جلد بازی میں تیار گیا۔
دعا زہرہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی ابھی نابالغ ہے،میری بچی چار دن بعد 14سال کی ہوگی، ملنے کی تصدیق نہیں ہوئی، اگر میری بیٹی سن رہی ہیں تو اسے کہوں گا گھر آجائے، ابھی تک تمام فیک نیوز چل رہی ہیں۔
صوبائی وزیر شہلا رشید نے دعا زہرہ کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہماری دعا ہے کہ بچی جلد بازیاب ہو جائے، جب تک لڑکی کا ویڈیو کلپ نہیں آتا سندھ پولیس اعلان نہیں کریگی، آئی جی نے کہا ہے لڑکی کا ویڈیو کلپ آنا ضروی ہے، لڑکی کا ب فارم دیکھا ہے،عمر 13، 14 سال ہے، دعا کی فیملی تفتیش سے مطمئن ہے۔انکا کہناتھاد عا کی فیملی تفتیش سے مطمئن ہے، 18سال کی بچی کا نکاح قانون کے مطابق غیر قانونی ہے، نکاح کے معاملے کو بھی دیکھا جائے گا، ہر گھر کے باہر تو پولیس کھڑی نہیں کر سکتے، والدین کو اپنے بچوں پر نظر رکھنی ہوگی۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے سعود آباد سے لاپتہ ہونے والی نمرہ کاظمی کا ویڈیوبیان سامنے آگیا۔نمرہ کے وکیل کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں نمرہ کا کہنا ہے کہ میرے بابا کا نام ندیم کاظمی ہیں، میں 17 اپریل کو نکلی اور 18 اپریل کو نکاح کیا، میں اپنی مرضی سے آئی ہوں،کسی نے اغوا نہیں کیا۔ میں بہت خوش ہوں، میڈیا سے میری ساری ویڈیوز ہٹائی جائے۔
ادھرسوشل میڈیا پر نمرہ کے نکاح کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ نکاح خواں کو اپنی عمر 18 سال بتارہی ہے جب کہ ایک اور ویڈیو میں اسے اپنے شوہر کے ساتھ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ نمرہ کی جانب سے ڈی جی خان کی مقامی عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کرایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اس کے والد اس کی شادی کسی بڑی عمر کے بزرگ سے کروا رہے تھے تاہم وہ نجیب شاہ رخ سے شادی کرنا چاہتی تھی اس لیے اس نے یہ اقدام اٹھایا، انہیں پولیس کی جانب سے تنگ کیا جارہا ہے، پولیس کو انہیں تنگ کرنے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ نمرہ کاظمی 20 اپریل کو سعود آباد ایس ون ایریا سے لاپتہ ہوئی تھی، اس کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ صبح 9 بجے کام سے گئی واپس گھر آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
پولیس ذرائع کے مطابق نمرہ کا پتہ چل گیا ہے اور اس نے ڈیرہ غازی خان میں ایک لڑکے سے نکاح کرلیا ہے جس کا نام نجیب شاہ رخ بتایا گیا ہے،نمرہ کی نجیب شاہ رخ سے دوستی آن لائن گیم کے ذریعے ہوئی اور وہ ایک ماہ سے اس سے رابطے میں تھی۔
پولیس کو تحقیقات دوران ڈیرہ غازی خان سے ایک نکاح نامہ ملا ہے جس میں نمرہ اور شاہ رخ کے نام ہیں، نکاح نامے میں نمرہ کی عمر 18 سال بتائی گئی ہے جب کہ ایف آئی آر میں اس کی عمر 18 سے کم بتائی گئی تھی جبکہ "ب فارم” کے مطابق نمرہ کاظمی کی تاریخ پیدائش 6 جنوری2008 ہے اور اس کی عمر 14 سال ہے، تاہم نکاح نامے میں نمرہ کاظمی کی عمر18 سال لکھی گئی ہے۔

Back to top button