ایم کیو ایم کامدارس بل پرمولانا فضل الرحمان کا مشروط ساتھ دینےکا اعلان
ایم کیو ایم پاکستان نے دارس بل رجسٹریشن کےمعاملے پرمولانا فضل الرحمان کے مؤقف کی تائید کردی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے اسلام آباد میں مولانافضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اُن سے ملاقات کی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد میں گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری، فاروق ستار اور امین الحق موجود تھے۔ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور مدارس بل رجسٹریشن کے معاملے پرگفتگو کی گئی۔
خالد مقبول صدیقی اور مولانا فضل الرحمان نےمشترکہ پریس کانفرنس کی۔
جے یو آئی سربراہ نے ایم کیو ایم وفد کی آمد پر اُن کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ ایم کیوایم کی قیادت کا مشکور ہوں انہوں نے ہمارے موقف کو سنا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چھبیسیویں ترمیم میں دینی مدارس کےحوالے سے جو قانون سازی ہوئی تھی، اس کو ایوان صدر نے الجھا دیاہے، ہمارا مطالبہ ہے اس کا گزٹ نقٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ گزٹ نوٹیفکیشن ک بعد حکومت اس میں ترمیم لاسکتی ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ایم کیوایم ہمارےموقف کو آگےلےکرجائے گی جس پر اتفاق ہوگیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نےبلدیاتی الیکشن کا معاملہ مولانا کے سامنے رکھا ہے، ہم بنیادی جمہوریت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کوئی نئی بات دینی مدارس کے حوالے سے رکاوٹ نہیں بننی چایے، ایکٹ کو ایکٹ تسلیم کرکے بات آگے بڑھنی چاہیے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ حکومت کہہ رہی تھی مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کریں، ہم تو وزیر تعلیم کو بھی ہی لے کر آگئے ہیں۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہم کوئی غلط نظام نہیں بنانا چاہتے، ایکٹ بننے کے بعد بھی ہم اس کو الجھاتے ہیں تو آنے والے وقتوں میں سب کیلئے مسائل ہوں گے۔