بھارتی الیکشن نتائج: کانگرس اور مودی کی BJP میں ٹکر کا مقابلہ
بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندرا مودی کی بھارتیہ جنتہ پارٹی کے دعووں کے برعکس کانگرس کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد نے 300 کے قریب نشستوں پر برتری حاصل کر لی ہے۔
بھارت میں مرحلہ وار ووٹنگ کے بعد لوک سبھا انتخابات 2024 کے ووٹوں کی گنتی سخت نگرانی میں شروع ہو چلی ہے اور اگلے 24 سے 48 گھنٹے میں مکمل نتائج آنے کا امکان ہے۔ بھارتی لوک سبھا کی 543 نشستوں کے غیرحتمی نتائج آنا شروع ہو چکے ہیں جنکے مطابق بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد یعنی این ڈی اے 297 اور کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا بلاک‘ 228 نشستوں پر آگے ہے۔ یوں بی جے پی کا دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کا خواب ٹوٹتا دکھائی دے رہا ہے۔
4 جون کی صبح گنتی شروع ہوئی تو وزیراعظم نریندرا مودی پر بھی ان کے مخالف کانگریسی امیدوار کو سبقت حاصل ہوگئی۔ اس خبر نے بھارتی سٹاک مارکیٹیں گرا دیں۔ بمبئی اسٹاک مارکیٹ کا بینچ مارک انڈیکس 5 ہزار پوائنٹ نیچے چلا گیا جس سے سرمایہ کاروں کے 26 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے۔ الیکشن میں غیر متوقع نتائج انے کے بعد بھارتی کرنسی بھی شدید دباؤ کا شکار ہوگئی ہے اور امریکی ڈالر کی قیمت بڑھ کر 83.52 روپے ہوگئی ہے۔
یاد ریے کہ وزیر اعظم نریندرا مودی وارانسی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ لیکن خلاف توقع مودی کی پارٹی یو پی میں مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔ اگرچہ مودی چند گھنٹے بعد دوبارہ گنتی میں اوپر آگئے لیکن انتخابی نتائج نے سنسنی پھیلا دی۔
بھارتی لوک سبھا میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو 272 سیٹیں درکار ہیں۔ اپنی الیکشن مہم کے دوران مودی نے ’400 پار‘ کا نعرہ لگا کر کہا تھا کہ وہ دو تہائی اکثریت والی حکومت بنائیں گے تاکہ آئین میں ترمیم کر سکیں۔ لیکن اگر کانگریس 180 نشستیں بھی جیت لیتی ہے تو مودی کے لیے دو تہائی اکثریت مشکل ہو جائے گی۔ کانگریس کو 295 نشستیں جیتنے کی امید ہے اور اس کے رہنما حکومت بنانے کا دعوی کر رہے ہیں۔
پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے بعد صبح 11 بجے تک کی گنتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے کو 44 فیصد ووٹ ملے ہیں جب کہ کانگریس کی قیادت میں قائم اتحاد ’انڈیا‘ کو 41 فیصد ووٹ ملے ہیں اور مقابلہ کڑا ہے۔ انڈیا ٹوڈے نے اس مقابلے کو ’تھرلر‘ قرار دیا۔ بھارت کی اہم ریاست اتر پردیش یعنی یوپی میں کانگریس اور اس کی اتحادی سماج وادی پارٹی نے 40 سیٹیں جیت لی ہیں۔ یو پی سے لوک سبھا کی 80 نشستیں ہیں اور نصف کانگریس کی زیرقیادت اتحاد لے اڑا ہے۔ اسی طرح ریاست مہاراشٹرا میں بھی کانگرس کا اپوزیشن اتحاد طویل عرصے بعد بی جے پی سے زیادہ نشستیں لینے میں کامیاب ہو رہا ہے۔ راجستھان میں کانگریس کی زیر قیادت اتحاد نے 10 نشستیں بی جے پی سے چھین لی ہیں۔ مغربی بنگال میں بی جے پی 8 نشستیں کھو بیٹھی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں 7 مراحل میں لوک سبھا کے الیکشن کیلئے ووٹنگ ہوئی اور ہر مرحلے کے بعد کانگریس کی جیت کے امکانات بڑھتے گئے۔ بھارت میں جیل سے انتخابات لڑنے والےسکھ رہنما امرت پال سنگھ شمالی ریاست پنجاب میں کھڈور صاحب کی نشست پر آگے ہیں۔ امرت پال سنگھ آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ انہیں اپریل 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی الیکشن تک ملنےوالی بیل ختم ہونے پر واپس جیل میں گرفتاری دے دی۔ یہ دونوں رہنما مودی کے مخالف ہیں اور الزام لگایا جاتا ہے کہ انہیں الیکشن ہرانے کے لیے مودی سرکار نے گرفتار کروایا۔
اتر پردیش میں ’انڈیا بلاک‘ 44 نشستیں لے کر آگے ہے جبکہ این ڈی اے 35 نشستیں حاصل کرسکی ہے۔
مہاراشٹر میں ’انڈیا بلاک‘ 28 نشستیں لے کر آگے جبکہ این ڈی اے 19 نشستیں لینے میں کامیاب ہوئی ہے۔ مغربی بنگال میں ’ایڈیا بلاک‘ 13 نشستیں لے چکی ہے جبکہ این ڈی اے 15 نشستیں حاصل کرسکی ہے۔ بہار میں این ڈی اے 32 نشستیں لے کر آگے ہے جبکہ انڈیا بلاک محض 8 نشستیں حاصل کرسکی۔ تامل ناڈو میں انڈیا بلاک 38 نشستیں لے کر آگے ہے جبکہ این ڈی اے ایک ہی نشست حاصل کرسکی ہے۔