قومی اسمبلی اجلاس اتوار تک ملتوی، عدم اعتماد پر بحث نہ ہو سکی

قومی اسمبلی اجلاس اتوار تک ملتوی، عدم اعتماد پر بحث نہ ہو سکی
وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث کیلئے آج بلایا جانیوالا قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی 3 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 15 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا اور بمشکل 13 منٹ تک جاری رہا۔سپیکر نے وقفہ سوالات شروع کیا اور ارکان سے کہا کہ ایجنڈے کی کارروائی کے مطابق سوالات کریں ،جس پراپوزیشن ارکان نے کہا سوالات چھوڑیں عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائیں اور ایک کے بعد ایک رکن نےکھڑے ہوکر ایک ہی سوال کیا کہ سپیکر عدم اعتماد کی ووٹنگ کب کرائیں گے؟ ، اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا۔وقفہ سوالات میں یکے بعد دیگرے ہر رکن کی جانب سے ووٹنگ کب کرائیں گےکہ سوال پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ لگتا ہے کوئی بھی رکن سنجیدہ نہیں ہے اس لیے اجلاس تین اپریل بروز اتوار تک ملتوی کیا جاتا ہے، اتوار کو ایجنڈے کے مطابق کارروائی ہوگی۔

ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے اجلاس ملتوی کیے جانے کے باعث وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث نہ ہوسکی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس مچھلی منڈی بنا رہا ، حکومتی ارکان نے لوٹا لوٹا کے نعرے لگائے،خالد مگسی حکومتی بینچوں کی طرف لپکے تو پرویز خٹک نے انہیں دھکا دے مارا، اجلاس ملتوی ہونے کے بعد بھی ارکان ایوان میں موجود رہے۔

یاد رہے کہ 28مارچ کو ہونیوالے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جہاں اپوزیشن کے 161 اراکین نے تحریک کی حمایت کی تھی،شہباز شریف نے تحریک پیش کرتے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کے رولز اینڈ پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2007 کی ذیلی شق 4 کے تحت وزیر اعظم کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پیش کر رہا ہوں۔

عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 اپریل کو ہوگی

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کیخلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 10 مارچ کو قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں کا اجلاس 25 مارچ، 2022 بروز جمعہ دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا تھا۔

Back to top button