نواز شریف نے عمران خان اور فیض حمید کی حقیقت واضح کردی
حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے،یہ کس بات کاطعنہ دیتےہیں، 3 بارکےوزیراعظم کوجیل میں اطلاع ملی کہ بیوی فوت ہوگئی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپناکوئی ایک منصوبہ دکھا دے، جس پر وہ فخر کرسکیں،پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی صفر ہے، پی ٹی آئی نےپاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے بتایاکہ عدلیہ سے ساز باز کرکے منتخب وزیراعظم کوہٹایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم خوش آئند اور بہترین ہے، پارلیمنٹ نے پہلےبھی ایسی ترمیم کی جسے اس وقت کی عدلیہ نے ختم کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کوماضی میں بھی عدلیہ کے غلط فیصلے سامنے کھڑا ہوناچاہیے تھا، دوبارہ خلل نہ ڈالاگیا توہم حالات سنوارلیں گے۔
شیر افضل مروت نے بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کی احتجاج کی کال پر سوالات اٹھادیے
واضح رہےکہ 12 نومبر کو نواز شریف نے کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ اگر معاملات بگڑے ہیں تو اب ان کو سنوارنے کی ضرورت ہے اوریہ سنوارے جاسکتے ہیں، مجھے اس میں کوئی دقت نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ماضی میں بھارت کےساتھ اگر معاملات بگڑے ہیں تو اب ان کو سنوارنےکی ضرورت ہے اور یہ سنوارے جاسکتے ہیں، مجھےاس میں کوئی دقت نظر نہیں آتی۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایک جماعت نے بدتمیزی کے کلچر کی بنیاد رکھ دی ہے، جو پاکستان کے لیے بہت ہی افسوس ناک ہے، اس کلچر کو انہوں(پی ٹی آئی) نے اپنی حکومت کے دوران بھی پروموٹ کیااور اپوزیشن میں تو اس سے بھی زیادہ فروغ دےرہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ بدتمیزی کےاس کلچر کی بنیادرکھنا انتہائی بدقسمتی ہے، گاڑیوں کے پیچھےپیچھے بھاگ رہے ہیں، تعاقب کر رہے ہیں، ٹماٹراور انڈے پھینک رہے ہیں، بھئی! اگر آپ کی قسمت میں احتجاج لکھا ہےتو کم از کم اس کو اچھے طریقے سے کرو۔