نازش جہانگیرکا غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان

ماڈل و اداکارہ نازش جہانگیر نےخود سےمتعلق مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانےوالے افراد کو خبردار کرتے ہوئے دھمکی دی ہےکہ اگر ان سے متعلق غلط خبریں پھیلانا بند نہیں کی گئیں تو وہ سب کےخلاف قانونی کارروائی کریں گی۔
نازش جہانگیرنےانسٹاگرام اسٹوری میں پوسٹ شیئر کرتے ہوئےاسے نوٹس کا نام دیا اور لکھا کہ وہ اس نوٹس کے ذریعے سب کو خبردارکرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نےلکھا کہ جو سوشل میڈیا پیجز، افراد اور ادارے ان سےمتعلق غلط معلومات پھیلا رہے ہیں،وہ 24 گھنٹے کے اندر اپنی تمام پوسٹس ڈیلیٹ کردیں اور ان سے معافی مانگیں۔
نازش جہانگیرنے لکھا کہ 24 گھنٹے میں ان سےمتعلق پوسٹس ڈیلیٹ نہ کرنےوالےاور معافی نہ مانگنے والے افراد اور سوشل میڈیا کےخلاف وہ قانونی کارروائی کریں گی۔
اداکارہ نےلکھا کہ وہ تمام سوشل میڈیا پیجز اور افراد کےخلاف ہتک عزت کے دعوے کرنے کی قانونی کارروائی شروع کریں گی۔
انہوں نےسب کو خبردار کیا کہ ان کے نوٹس پر عمل نہ کرنےوالےافراد اورسوشل میڈیا پیجز کےخلاف دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے تحت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
نازش جہانگیر نےلکھا کہ ان سے متعلق جھوٹی معلومات کو پھیلانا بند نہیں کیا گیا تو وہ سب کے خلاف ہتک عزت کے دعوے دائر کرنےسمیت تمام قانونی کارروائیاں کریں گی۔
انہوں نےاپنی پوسٹ میں واضح نہیں کیا کہ ان سےمتعلق کون اور کس طرح کی غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں؟
انہوں نے اپنی پوسٹ میں اپنےخلاف جاری ہونے والے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا ذکر نہیں کیا۔
نازش جہانگیر کی جانب سےاپنےخلاف جھوٹی معلومات پھیلائے جانے کی پوسٹ کیے جانے سے قبل خبریں آئیں تھی کہ اداکارہ کے خلاف لاہورکی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دےدیا۔
عظمیٰ بخاری کی نصیبو لال سے ملاقات،خیریت دریافت کی
لاہور کی کچہری عدالت کےجوڈیشل میجسٹریٹ نے فراڈ کیس میں نازش جہانگیر کو 22 مارچ کو گرفتار کرکےعدالت میں پیش کرنےکا حکم دیا تھا۔
ان پر الزام ہےکہ انہوں نےاسود ہارون نامی ابھرتے ہوئے اداکار سے فراڈ کرکے پیسے اور گاڑی بٹوری اور واپس نہیں کی۔
اس سے قبل لاہورکی سیشن کورٹ نے ستمبر 2024 میں اسی کیس میں نازش جہانگیر کی ضمانت بھی منسوخ کردی تھی۔
نازش جہانگیر نےرواں ماہ مارچ کے آغاز میں ندا یاسر کے شو میں اپنے خلاف فراڈ کیس پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کےخلاف پروپیگنڈہ کے تحت جھوٹےالزامات لگاکر انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔