شور کی آلودگی سے سماعت کے امراض بڑھنے لگے
ناک، کان اور حلق سے متعلق امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ سماعت کے امراض میں مبتلا افراد کی موجودہ تعداد 45 کروڑ ہے جو کہ 2050 میں90 کروڑ ہوجائے گی۔
پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں سماعت سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھنے کی وجہ شور کی آلودگی ہے جسے کنٹرول کیے بغیر ہم سماعت سے متاثرہ افراد کی تعداد کم نہیں کر سکتے، ڈبلیو ایچ او نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جلد ہی دنیا میں ایک ارب افراد سماعت کے مسائل کا شکار ہونے والے ہیں۔
یہ باتیں عالمی یوم سماعت پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج اوجھا کیمپس اور رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں منعقدہ الگ الگ سیمینارز میں کہیں۔