24 نومبر احتجاج : پی ٹی آئی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 24 نومبر کے احتجاج کے معاملے پر پی ٹی آئی سمیت سیکرٹری داخلہ،چیف کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتجاج کی اجازت نا دینے کے عدالتی حکم کےباوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج ہونے پر توہین عدالت کےدرخواست کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیاکہ ہائی کورٹ کےحکم کے باوجود مظاہرین اسلام آباد آئےاور نظام زندگی مفلوج کردیا۔
درخواست میں کہاگیا کہ حکومت اور انتظامیہ اسلام آباد میں امن و امان برقرارنہیں رکھ سکے،عدالتی حکم عدولی پر فریقین کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
پی ٹی آئی احتجاج:64 مسلح افغان باشندوں سمیت 1151 مظاہرین گرفتار ہوئے، پولیس
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر،ڈپٹی کمشنر،آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹسز جاری کر کے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔
واضح رہےکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 21 نومبر کو پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف درخواست پر فیصلہ سناتےہوئے انتظامیہ کو احتجاج کی اجازت نہ دینےکا حکم دیا تھا لیکن پی ٹی آئی نے اس کے باوجود احتجاج کیا اور حکومت مظاہرین کو اسلام آباد آنے سے نا روک سکی۔
بعد ازاں تاجروں نے اپنی درخواست پر ہونےوالے فیصلے پر عمل نا ہونے کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔