پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پرتشویش

پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علاقہ میں انسانی حقوق کی ان سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی قابض حکام نے کشمیریوں کو مسلسل چوتھے سال سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی اجتماعی شرکت سے روک دیا، قبل ازیں قابض حکام نے رمضان کے مقدس مہینے میں بھی مذہبی آزادی پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیریوں پر عائد پابندیوں کو ختم کریں جو انہیں آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرنے سے روکتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ہفتے نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 40 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام نے آزادی کے حامی دو کشمیریوں سید شکیل یوسف اور سید شاہد یوسف کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی ہیں جو اس وقت غیر قانونی حراست میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر کے بڈگام علاقہ میں ایک اور زیر حراست اور ممتاز انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی این جی او کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس طرح کی کارروائیوں پر سخت تشویش ہے، یہ کارروائیاں مقبوضہ علاقے میں بنیادی آزادیوں کو دبانے اور مقامی آبادی کو دہشت زدہ کرنے کی مسلسل بھارتی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہیں۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان مقبوضہ علاقہ میں انسانی حقوق کی ان سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف برطانیہ کے بادشاہ چارلس III اور ملکہ کنسورٹ کیمیلا کی تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کے لیے مئی کے پہلے ہفتے میں برطانیہ کا دورہ کریں گے۔
وزیر اعظم 6 مئی کو برطانوی شاہ کی تاجپوشی کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ وزیر اعظم 5 مئی کو لندن میں دولت مشترکہ کے رہنمائوں کے لیے منعقدہ تقریب میں شرکت کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ توقع ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف ان تقریبات میں شریک رہنمائوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے جو متحرک پاکستانی۔ برطانوی کمیونٹی میں مضبوطی سے جڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم برطانوی بادشاہ اور شاہی خاندان کو پاکستان اور اس کے عوام کے دوست کے طور پر دیکھتے ہیں اور پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے منتظر ہیں۔