شوبز انڈسٹری میں صرف چاپلوسوں کو ایوارڈز مل رہے ہیں

 

چاپلوسی اور پرچی کلچر نے ملک کے ہر ادارے کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے ا

ور اب شوبز کی دنیا میں بھی یہ کلچر پروان چڑھنے لگا ہے۔ یہ کہنا ہے معروف اداکارہ اور ہدایتکارہ فضیلہ قاضی کا جنہوں نے فنکاروں میں ایوارڈز کی بندر بانٹ پر انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایوارڈز منتظمین سے التجا کی ہے کہ وہ سوبز انڈسٹری پر رحم کریں۔اور اسکی ساکھ کا جنازہ مت نکالیں۔

یاد رہے کہ فضیلہ قاضی کا شمار 1990 کی مقبول ترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے، اداکارہ نے سندھی زبان کے ڈراموں سے اداکاری کا آغاز کیا، جس کے فوری بعد پاکستان ٹیلی وژن پر اردو ڈراموں میں اداکاری شروع کی۔ حیدرآباد سندھ سے تعلق رکھنے والی فضیلہ قاضی کی جوڑی اداکار قیصر نظامانی کے ساتھ کافی سراہی گئی چنانچہ دونوں نے خئی ڈراموں میں ایک ساتھ کام کرنے کے بعد جلد شادی بھی کر لی تھی۔

فضیلہ قاضی اب تک ڈراموں میں والدہ، بڑی بہن اور بھابھی جیسے کردار ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں مگر دیگر سینئر اداکاروں کی طرح انہیں ایوارڈز شو میں کم ہی دیکھا جاتا ہے، ایوارڈز شو میں من پسند افراد کو نوازے جانے اور ٹیلنٹڈ اداکاروں کو نظر انداز کیے جانے پر حال ہی میں اداکارہ نے انسٹا گرام پر مختصر ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنے بڑوں سے کہاوت سنی تھی کہ بندر بانٹے ریوڑیاں اپنوں اپنوں میں، اب مجھے اس کہاوت کا مطلب اچھی طرح سمجھ میں آ رہا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ اتنے ہمارے ہزاروں ایکٹرز ہیں جو ایک سے بڑھ کر ایک کام کر رہے ہیں، لیکن جب بھی کوئی ایوارڈز تقریب ہو یا ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کا وقت ہو تو وہاں پر وہی چند چاپلوس لوگ نظر آتے ہیں، جو پی آر او نیٹ ورکنگ کے فن میں ماہر ہیں اور ہمیشہ ایوارڈز کے اڑتے ہیں۔

فضیلہ قاضی نے کہا کہ ہم کون لوگ ہیں، کیا ہماری اپنی کوئی سوچ نہیں ہے، ہمارا کوئی وژن نہیں ہے یا ہمیں کچھ نظر نہیں آتا، ہم اندھے ہیں یا سارے ایکٹرز مر گئے ہیں جو بار بار ایک مخصوص ٹولے سے تعلق رکھنے والے اداکاروں کو ایوارڈز بانٹ دیے جاتے ہیں، انکا کہنا تھا کہ جو لوگ اچھا کام کررہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہیے اور انہیں بھی ایوارڈز دیے جانے چاہییں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں اداکارہ نے ایوارڈز منتظمیں سے گزارش کی کہ وہ ایمانداری سے کام کریں اور لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہ کریں، انکا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں جو لوگ ایک خاص گروپ کا حصہ ہیں وہی ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے دکھائی دیتے ہیں، یہ لوگ ایک دوسرے کی جھوٹی تعریفیں کر کر کے اچھے کریکٹرز بھی حاصل کر لیتے ہیں۔

اجنبی خاتون کے بال چھونے سے میرا پورا دن خراب ہوگیا

فضیلہ قاضی نے کسی کا نام لیے بغیر ایوارڈ منتظمین کو گزارش کی کہ وہ ٹیلنٹڈ لوگوں کو ایوارڈز کے لیے منتخب کریں اور من پسند لوگوں میں ان کی بندر بانٹ نہ کریں، ساتھ ہی سینئر اداکارہ نے التجا کی کہ شوبز انڈسٹری کی ساکھ کا جنازہ نہ نکالا جائے چونکہ لوگوں کو پتہ ہے کہ کس ایکٹر کو ایوارڈ ملنا چاہیے اور کس کو نہیں۔

Only flatterers in the showbiz industry are getting awards

Back to top button