آئینی و قانونی راستے سے پارلیمان میں اپنا حق لیا جائیگا
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما شہبازشریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو آگے لے کر جائیں گے اور آئینی و قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے پارلیمان کے اندراپنا حق لیا جائیگا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اپوزیشن رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا آج ایوان میں تحریک عدم اعتماد پر بحث ہونا تھی، اپوزیشن نے سپیکر ووٹنگ کیلئے آج درخواست بھی دی تھی،اور سوالات کرنیوالے تمام اراکین نے ووٹنگ کا مطالبہ کیا جبکہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑا دیں،،تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کیلئے جو نمبر درکار ہیں وہ آج ہمارے پاس تھے،سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس اس کے بعد کیا جواز رہ جاتا ہے، متحدہ اپوزیشن کے آج 172ارکان ایوان میں موجود تھے۔
شہباز شریف نے کہاڈپٹی سپیکر نے جب دیکھا کہ کوئی ممبر سوال کرنے پر تیار نہیں تو وہ بھاگ گئے، میں اور بلاول سپیکر ڈائس پر بھی گئے، آج بھی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی، ہم نے فیصلہ کیا تھا آج کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کریں گے، عدلیہ بھی دیکھ رہی ہے، پورا ملک پریشان ہے۔
انہوں نے کہاسابق وزیراعظم نوازشریف پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں، عمران نیازی اس گھٹیا لیول پرنہیں جانا چاہتے جہاں تم جا چکے، تمہیں فارن فنڈنگ کرنے والے بھارتی،اسرائیلی بھی ہے،
الزام لگانا بہت آسان اور ثابت کرنا بہت مشکل ہے، آپ نے فنڈز لیے اور سٹیٹ بینک سمیت باقی اداروں سے بھی چھپایا، پوری قوم کے سامنے آج متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہے۔ بدبانی تمہارا تکیہ کلام ہے، ایک خاتون نے اربوں کی کرپشن کرکے پیسے دبئی بھجوائے، عمران نیازی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، باتیں امر بالمعروف اور ریاست مدینہ کی کرتے ہو، گیس، چینی،گندم میں اربوں روپے کے گھپلے کیے گئے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا قرآن کریم میں ہے شیطان کے وسوسوں سے بچنا چاہیے، آج قوم کے سامنے متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہم جیت چکے ہیں، کہا تھا خط کو پارلیمان میں لائیں، مریم اورنگزیب نے مجھے آج حکومت کی طرف سے دعوت کے بارے میں پانچ بجے پیغام دیا، یہ خط جھوٹا اورفراڈ ہے، اس طرح کے میمو تو دن رات آتے رہتے ہیں، قوم کے سامنے ثبوت لائے جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عمران خان کرسی بچانے کیلئے پائوں پکڑ رہا ہے، اب کوئی سیف راستہ،فیس سیونگ اور بیک ڈور راستہ بھی نہیں رہا،اب ان کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں رہا،وزیر اعظم عزت سے استعفیٰ دیں،اور جمہوری طریقہ اپناتے ہوئے عہدے سے ہٹ جائیں۔انکا کہنا تھا عمران خان کب تک بھاگے گا، تمام ادارے اپنے دائرے میں رہ کرکام کرتے ہیں توجمہوریت کی جیت ہے، اپوزیشن نے آج اسمبلی میں 175 ارکان پیش کیے۔
اس موقع پر جے ہو آئی ف کے ایم این اے مولانا اسعد محمود نے ہم کسی بدمزگی کی طرف نہیں جانا چاہتے، مختلف ذرائع سے اسلام آباد میں ایک لاکھ لوگوں کوجمع کرانے کی خبریں چلائی جارہی ہے، ، اگر آپ یہی راستہ اپنائیں گے تو یہی راستہ ہم بھی اپنائیں گے۔
انہوں نے کہا دوٹوک اعلان کرتے ہیں اپنے ممبران کو تحفظ کریں گے، شہبازشریف کو وزیراعظم کی کُرسی پربٹھائیں گے، ان کواپنے ہٹنے کی نہیں شہبازشریف کے کرسی پربیٹھنے کی تکلیف ہوگی، ہم اسے یہ تکلیف پہنچائیں گے۔
قبل ازیں بلوچستان عوام پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج اسمبلی کا ماحول سب نے دیکھا، متحدہ اپوزیشن نے اپنی اکثریت ثابت کردی، کپتان روزاول سے بھاگا ہوا ہے۔ ایوان کوایک مزاحیہ تھیٹربنادیا گیا ہے، آپ کوموقع دیا گیا ہے اکثریت ثابت کریں، سیاست تو دور کی بات اگر اخلاقیات ہوتی تو پہلے دن استعفی دے دیتے۔