خیبرپختونخوا حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کائینیٹک آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ

حکومت خیبرپختونخوا نے دہشت گردی کے خلاف کائینیٹک آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 84 نکاتی صوبائی ایکشن پلان کا اعلان کردیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں دہشت گردی کے خاتمے کےلیے ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ریاستی نظام پر عوام کے اعتماد کی بحالی کےلیے اقدامات اٹھائے جائیں گے، دہشت گردوں کے خلاف کائینیٹک آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھا جائےگا۔

فیصلہ ہوا کہ دہشت گردی کےخلاف قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائےگا، سکیورٹی اور ڈیویلپمنٹ سے متعلق امور میں عوامی رائے کو شامل کیا جائےگا اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا جامع ڈیٹا بیس مرتب کیا جائےگا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ماہانہ بنیادوں پر دہشت گردوں کے سروں کی قیمتوں کا جائزہ لیاجائے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی ہوگی اور دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری ملازمین کےخلاف سخت انضباطی کارروائی ہوگی۔

اجلاس فیصلہ کیاگیا کہ ایکشن پلان کےتحت سول انتظامیہ کو دہشت گردی کےخلاف لیڈ رول دیا جائے گا،پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی استعداد کار میں تیزی سے اضافہ کیا جائےگا۔

اس کے علاوہ فیصلہ ہوا کہ مارچ کےآخر تک پولیس میں بھرتیوں،ٹریننگ،اسلحے اور آلات کی خریداری کا پلان ترتیب دیا جائے گا، سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات کے تدارک کے لیے جلد پالیسی تشکیل دی جائے گی،وفاقی حکومت سے ٹی او آرز کی منظوری کے بعد جرگہ افعان عمائدین سے مذاکرات کرےگا۔

عمران خان نے اپنی لیگل ٹیم سے وکیل فیصل چوہدری کو نکال دیا

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ افغانستان کے ساتھ سفارتی سرگرمیاں بڑھانے کےلیے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھایا جائےگا۔

Back to top button