پاکستان اسپورٹس بورڈ اور اولمپک ایسوسی ایشن ایک بار پھر آمنے سامنے
پاکستان اسپورٹس بورڈ پی ایس بی اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن پی او اے ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔
پی ایس بی نےانٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور اولمپک کونسل آف ایشیا کوخط لکھ دیا جس میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ہونے والےانتخابات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
واضح رہےکہ پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے آئندہ چار سال کیلئےانتخابات 30 دسمبر کو ہوں گے۔
پی ایس بی کےخط میں کہا گیاکہ پی او اےکےہونے والے الیکشن غیر آئینی اور مشکوک ہیں۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے غیر قانونی ایسوسی ایشنز کو ووٹنگ رائٹس دے رکھیں ہیں، ایتھلیٹکس اورسائیکلنگ فیڈریشن کو ووٹ کرنے کاحق نہیں دیا گیا۔
چیمپیئنز ٹرافی: محسن نقوی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو کیسے شکست دی؟
پی ایس بی کی جانب سےخط میں کہا گیا کہ ڈوپنگ چارچز کے باوجود ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن کو ووٹ کرنے کا حق حاصل ہے۔آرچری، باڈی بلڈنگ اورٹگ آف وارکی ایسوسی ایشنز کے پی ایس بی سےمنسلک نہ ہونے کےباوجود الیکشن کا حصہ بنایا گیا۔
خط کے متن کےمطابق آئیبا اور پی ایس بی کی پابندی کے باوجود باکسنگ فیڈریشن کوووٹنگ کا حصہ بنانا غیر قانونی ہے، پی او اےجان بوجھ کرغیر قانونی طور پر الیکشنز کے نتائج پر اثر انداز ہوناچاہتا ہے۔
پی ایس بی کا کہنا ہےکہ اوآئی سی اوراولمپک کونسل آف ایشیا فوری ان الیکشن پرفوری نوٹس لے۔