پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے قوم کرےگی،دفتر خارجہ
پاکستان نے فوجی عدالتوں سےشہریوں کوملنےوالی سزاؤں پربین الاقوامی ردعمل کو مسترد کرتے ہوئےکہاہےکہ پاکستان اپنےاندرونی مسائل کاحل جانتاہے،پاکستان کی سیکیورٹی کےفیصلےپاکستانی قوم کرے گی، کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرا بلوچ نےفوجی عدالتوں سےمتعلق یورپی یونین کے تحفظات پرردعمل دیتےہوئےکہا کہ پاکستان کےآئین اورعدالتوں میں اندرونی معاملات حل کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے،پاکستانی قوم اپنےاندرونی مسائل کوحل کرناجانتی ہےاوراس معاملےمیں کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نےدوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم کرےگی اورکسی بیرونی دباؤ کا اثر نہیں ہونے دے گی۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نےکہاہے کہ اسےاس بات پرگہری تشویش ہے کہ 9 مئی 2023 کو کیے گئےاحتجاجی مظاہروں میں ملوث ہونےپر ایک فوجی ٹربیونل نے پاکستانی شہریوں کوسزا سنائی ہے،ان فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب طریقہ کار کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔
بیان میں کہا گیاہےکہ امریکا،پاکستانی حکام پر زوردیتاہےکہ وہ پاکستان کے آئین کے مطابق منصفانہ ٹرائل کےحق کااحترام کریں۔
برطانیہ نےپاکستان میں سانحہ9 مئی میں ملوث25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے دی جانےوالی سزاؤں پرردعمل دیتےہوئےکہا تھا کہ فیصلےمیں شفافیت اور منصفانہ ٹرائل کا فقدان ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ،پاکستان کی خودمختاری اورقانونی عمل کا احترام کرتا ہے، فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شفافیت، آزادانہ جانچ پڑتال اور منصفانہ ٹرائل کے حق کو مجروح کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ برطانیہ، حکومت پاکستان سے سیاسی اور شہری حقوق کی عالمی ذمہ داریوں کی پاسداری کا مطالبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پابندیوں میں نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس سمیت ان 4 اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ترسیل میں حصہ لے رہے ہیں۔