پی آئی اے پرائیویٹائزیشن جلدہوگی،سٹیل ملز،پاورکمپنیوں کی نجکاری موخر

وفاقی حکومت نے پی آئی اے کو پرائیویٹائزکرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرلائن کو فروخت کرنے سے پہلے اسے قرضہ سے پاک کیا جائے گا، اس کے ذمے واجبات ایک ہولڈنگ کمپنی کے سپرد کیے جائیں گے جبکہ اسٹیل ملز اور پاور کمپنیوں کی نجکاری موخر کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیرنجکاری فواد حسن فواد نے وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے معاملات اس حد تک خراب ہوچکے ہیں کہ اب کوئی بینک وفاقی حکومت کی ضمانت پر بھی اسے قرضہ دینے کو تیار نہیں۔ایئرلائن کا ماہانہ خسارہ12.70ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
پی آئی اے کے جواثائے فروخت کیے جائیں گے ان میں اس کے جہاز، اس کے روٹس، لینڈنگ رائٹس، کورانجینئرنگ اور ایئرسروس ایگریمنٹس شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی آئی اے کے پاس34 جہاز ہیں جن میں سے 19 پرواز کے قابل جبکہ15گراؤنڈ ہوچکے ہیں،ان میں سے بھی 6 لیز پر ہیں جن کا 20 لاکھ ڈالر ماہانہ کرایہ ادا کیا جارہا ہے۔