وزیر اعظم کی مراد علی شاہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کراچی کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ ٹرانسپورٹ، پانی اور دیگر اہم منصوبوں میں مراد علی شاہ صاحب اور ان کی ٹیم محنت سے کام کررہی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا میں نے آج مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں لکھا کہ ’اے قائد! 74 سال میں ہماری جو کاکردگی رہی اس سے آپ کی روح کو تسکین نہیں پہنچی ہوگی لیکن ہم کوشش کریں گے کہ آپ کی پیروی کریں اور پاکستان کو آپ کے خواب کے مطابق تصویر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم کے ساتھ آج مفید گفتگو ہوئی، سندھ کے ترقیاتی کاموں سے متعلق شاہ صاحب نے تفصیلات بتائیں، مجھے بڑی خوشی ہوئی کے ٹرانسپورٹ، پانی اور دیگر اہم منصوبوں میں شاہ صاحب اور ان کی ٹیم محنت سے کام کررہی ہے، میں نے مراد علی شاہ کو یقین دلایا ہے وفاقی حکومت کی جانب سے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مراد علی شاہ صاحب سے دو، تین گزارشیں کی ہیں، ایک یہ کہ کراچی سرکولر ریلوے (کے سی آر) منصوبے کو سی پیک کا حصہ بنوائیں، شروع میں چائنیز اتھارٹی نے اسے سی پیک میں شامل کرنے پر غور کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا لیکن اس کے بعد حالات بدل گئے، ان شا اللہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ اسے سی پیک کا حصہ بنانے کے لیے چینی حکومت سے درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ بہت بڑا چیلنج ہے، اس کے لیے ہم نے بڑی تفصیل سے گفتگو کی، کراچی میں پینے کے پانی کی جتنی بھی طلب ہے اس کا نصف 2024 تک پورا کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، میں نے متعلقہ ذمہ داران اور مراد علی شاہ کو گزارش کی ہے کہ نصف نہیں مکمل طلب کو 2024 تک پورا کیا جائے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا میں نے مراد علی شاہ صاحب کو تجویز دی کہ کراچی کے لیے ہزاروں کی تعداد میں ایئر کنڈیشن بسیں منگوائی جائیں، اچھی شہرت کے حامل ٹرانسپورٹز کو ساتھ ملا کر اس منصوبے کو آگے بڑھایا جائے اور اس پر سروس چارجز کو وفاقی اور صوبائی حکومت مل کر برداشت کرے تو یہ ٹرانسپورٹرز کے لیے بھی بہت مفید ہوگا۔
دریں اثناوزیر اعظم پاکستان شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ بطور وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ پہلا دورہ کراچی ہے، اس موقع وزیر اعظم کے ہمراہ شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب اور احسن اقبال سمیت مسلم لیگ (ن) کے دیگر اراکین پارلیمنٹ بھی موجود ہیں۔ کراچی پہنچنے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ وزیر اعظم کا استقبال کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم کنوینر خالد مقبول صدیقی بھی موجود تھے جبکہ کراچی سے تعلق رکھنے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل سمیت دیگر نے وزیر اعظم کو خوش آمدید کہا۔
انہوں نے ایک روزہ دورہ کراچی پر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر بھی حاضری دی، جہاں انہوں بانی پاکستان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، بعد ازاں مہمانوں کی کتاب میں اپنے خیالات بھی درج کیے، مزار پر حاضری کا مقصد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے بانی قوم کے وضع کردہ اصولوں کی پاسداری کا اعادہ کرنا ہے۔ وزیر اعظم کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کی صدارت کی، جس میں انہیں سندھ بالخصوص کراچی کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نےوزیراعظم شہباز شریف کو بی آر ٹی پروجیکٹس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ریڈ لائن بی آر ٹی سسٹم شروع کر رہی ہے، جس کے لئے 250 بایو ہائبرٹ بسز خریدی جائینگی، جن میں 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد مسافر روزانہ سفر کرینگے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سابق وزیر اعظم عمران خان کے پیش رو ہیں، جنہیں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 8 مارچ کوپیش کی گئی تھی جسے اجلاس میں پہلے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے مسترد کردیا تھا جبکہ بعد ازاں معاملہ ازخود نوٹس کے ذریعے سپریم کورٹ میں گیا اور دوبارہ اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے دوسرے اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت پی ٹی آئی کے تمام اراکین نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد مسلم لیگ (ن) رہنما ایاز صادق کے اجلاس کی صدارت کی اور 174 ووٹ کے ساتھ شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔