وزیراعظم کو خفیہ دستاویز پبلک کرنےسےروک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو خفیہ دستاویز پبلک کرنے سے روکتے کہا ہے کہ امید ہے وزیر اعظم خفیہ دستاویز پبلک نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے چار صفحات پر مشتمل حکم نامہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق مجموعی آبزرویشن تک محدوو رکھا۔تحریری حکم نامے میں وزیراعظم کے حلف کا بھی حوالہ دیا اور کہا ہے کہ امید ہے کہ وزیراعظم اپنے حلف کی خلاف ورزی نہیں کریں گے،خط سے روکنے والی استدعا پر باقائد روکنے کا حکم وزیر اعظم پر اعتبار نہ کرنے جیسا ہے۔
خط ہمارے اپنے سفیر نے لکھا، وزیراعظم کی بریفنگ
عدالت کا کہنا تھاکہ اعتماد ہے کہ وزیراعظم ایسی معلومات افشا نہیں کریں گے جو ملکی مفاد کے خلاف ہو،حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حلف اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ وزیراعظم کو پابند بناتا ہے کہ اس سے بالاتر کوئی فیصلہ نہ کریں۔فیصلے میں عدالت نے آئین کے آرٹیکل 91 شق 5 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی شق 5 کا حوالہ دیا۔
یاد رہے کہ شہری نعیم خان ایڈووکیٹ نے وزیر اعظم کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔