وزیر اعظم کی دکی میں کان کنوں پر حملے کی مذمت، واقعے کی رپورٹ طلب
وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع دکی کےعلاقے میں کان کنوں پر حملے کی مذمت کرتےہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ بےگناہ مزدوروں کا لہو رائیگاں نہیں جائےگا، دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا، ملک دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑے گی، ہر قسم کی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کےلیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم نے واقعے میں قیمتی جانوں کےنقصان پر دکھ اور رنج کا اظہار کیا، جاں بحق کان کنوں کےبلندیء درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
وزیر اعظم نے واقعے میں زخمی ہونےوالوں کی جلد صحت یابی کےلیے دعا اور انہیں ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنےکی ہدایت کی۔
ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سےنہیں بچ سکیں گے
علاوہ ازیں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نےواقعے پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہاکہ بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں،واقعے میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سےنہیں بچ سکیں گے۔
مسلح افراد کے حملے میں 20 کان کن جاں بحق
یاد رہے کہ بلوچستان کے علاقے دکی میں مقامی کوئلہ کانوں پر مسلح افراد کےحملے میں 20 کان کن جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
پولیس کےمطابق راکٹ حملے میں 7 کان کن زخمی بھی ہوئے ہیں، حملے کے حوالے سے کان مالک حاجی خیر اللّٰہ کا بتانا ہےکہ حملہ آوروں نے 10 کانوں کی مشینری بھی نذر آتش کر دی ہے۔
بلوچستان، مسلح افراد کا حملہ،20کان کن ہلاک، 7 زخمی
میڈیکل افسر دکی اسپتال ڈاکٹر جوہر سدوزئی کا کہنا ہےکہ جاں بحق کان کنوں کا تعلق قلعہ سیف اللّٰہ،پشین، ژوب اور مسلم باغ سے ہے، 3 کان کنوں کا تعلق افغانستان سے بھی ہے۔7 زخمی ہوئے کان کنوں کو دکی اسپتال میں طبی امداد کے بعد ٹیچنگ اسپتال لورالائی منتقل کردیاگیا۔
اس کے علاوہ لورالائی،کچلاک،موسی خیل سے تعلق رکھنے والے کان کن بھی جاں بحق ہونےوالوں میں شامل ہیں۔
پولیس کےمطابق رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے دکی کے ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی خیر اللّٰہ کی کوئلہ کانوں پر راکٹ اور دستی بم سے حملہ کیا۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی موقع پر پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
دکی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کول کمپنی پر حملے کےنتیجے میں 20 مزدور جاں بحق اور متعدد زخمی ہونےکے علاوہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگاکر نذر آتش کردیے ہیں۔