وزیر اعظم عمران خان آج رات قوم سے خطاب کریں گے
وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان آج رات کو قوم سے خطاب کریں گے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم کے گزشتہ روز ملک میں سیاسی ہلچل اور بیرون ملک سے ملنے والے دھمکی آمیز خط کے تناظر میں قوم سے خطاب کا اعلان کیا گیا تھا۔تاہم بعد میں سینیٹر فیصل جاوید خان نے وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب مؤخر ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خط کی تفصیلات اس لیے سامنے نہیں لارہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔
اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں اتوار 27 مارچ کو جلسے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ان کی بیرونی پالیسی کے سبب ’غیر ملکی سازش‘ کا نتیجہ ہے اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے بیرون ملک سے فنڈز بھیجے جارہے ہیں۔انہوں نے ابتدائی طور پر دھمکی آمیز خط کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں لیکن اس کے بعد ناقدین کی جانب سے ان کے دعوے پر شک کرنے کی وجہ سے تھوڑی تفصیلات دیں۔حکومت نے ابتدائی طور پر اس خط کو چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کی لیکن بعد میں وزیر اعظم نے اپنی کابینہ کے ارکان کو خط کے مندرجات سے بھی آگاہ کیا،
خط ہمارے اپنے سفیر نے لکھا، وزیراعظم کی بریفنگ
خفیہ دستاویزات کے افشا ہونے پر قانونی پابندی کے پیش نظر صحافیوں کے ایک گروپ کو وزیراعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران کابینہ کے اجلاس کے نکات فراہم کیے گئے۔اس ملاقات میں کسی غیر ملکی حکومت کا نام نہیں لیا گیا لیکن میڈیا والوں کو بتایا گیا کہ میزبان ملک کے ایک سینئر عہدیدار نے پاکستانی سفیر کو کہا تھا کہ انہیں وزیر اعظم خان کی خارجہ پالیسی، خاص طور پر ان کے دورہ روس اور یوکرین جنگ سے متعلق مؤقف پر مسائل ہیں۔مبینہ طور پر یہ سفارتی کیبل 7 مارچ کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور اس پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے ایک روز قبل بھیجا گیا تھا۔
قبل ازیں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ سفارتی کیبل امریکا میں پاکستان کے اُس وقت کے سفیر اسد مجید نے معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور، ڈونلڈ لو سے ملاقات کی بنیاد پر بھیجی تھی۔