پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال،پنجاب میں دفعہ 144نافذ،سکولز،کالجز میں چھٹی کااعلان

حکومت  پنجاب نےپی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کےبعد پنجاب میں2دن کیلئے دفعہ 144نافذ کردی،پنجاب بھر کے سرکاری و پرائیویٹ سکولز، کالجز،یونیورسٹی میں بھی کل چھٹی کااعلان کردیا۔

حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ144نافذ کرتے ہوئے صوبےمیں ہر قسم کے احتجاج، جلوس اور ایسی تمام سرگرمیوں پرپابندی عائد کردی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، اس بنا پر صوبے میں دفعہ 144نافذکردی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔صوبےمیں دفعہ 144 کا نفاذ 2 دن کے لیے کیا گیا ہے، پابندی کا اطلاق جمعہ 18 اکتوبر سےہفتہ 19 اکتوبر تک ہو گا۔

پنجاب حکومت نے کل صوبے کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔تعلیمی اداروں میں چھٹی کا فیصلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر کیا گیا، چھٹی کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا۔

پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے، دفعہ 144 کے تناظر میں احتجاج اور ہنگامے سے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگنے کا اندیشہ ہےکسی قسم کا احتجاج اور سرکاری و نجی تنصیبات پر حملے ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے، محکمہ داخلہ کی سفارش پر محکمہ سکول ایجوکیشن اور محکمہ ہائر ایجوکیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے۔

26ویں مجوزہ آئینی ترمیم کےاہم نکات سامنے آگئے

چھٹی کا اطلاق تمام سرکاری اور نجی اسکولز اور کالجز پر ہو گا، صوبہ بھر کی یونیورسٹیز بھی کل بند رہیں گی۔قبل ازیں پنجاب کی حکومت نے صوبے میں دو دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے احتجاج، جلوس اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی تھی۔

محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پابندی کا اطلاق جمعہ 18 اکتوبر سے ہفتہ 19 اکتوبر تک ہوگا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔­­

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے 26 ویں آئینی ترمیم کو تحریک انصاف کےخلاف قرار دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ جب زور زبردستی اور قیدوبند سے کام نہ بنا تو آئینی ترمیم لائی جارہی ہے،یہ ایک چکر ہے جو گھومے گا،اگر ہمیں نشانہ بنائیں گےتو باری آپ کی بھی آئے گی۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے پارلیمان کےدونوں ایوانوں میں ترمیم کا راستہ روکنے کےلیے ہر ممکن کوشش پر اتفاق کیا ہے۔

پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں عمران خان کے بنیادی حقوق اور ان تک اہل خانہ، وکلا اور قائدین کو رسائی دینے کا مطالبہ کیا گیاہے جب کہ تمام گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیاہے۔

Back to top button