ول سمتھ کا تھپڑ سال بعد بھی کرس راک کیلئے تکلیف دہ کیوں ہے؟

آسکر ایوارڈز کی گزشتہ تقریب اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کر گئی تھی جب سٹیج پر موجود میزبان کرس راک کی ہالی ووڈ سٹار ول سمتھ کی اہلیہ کا مذاق اڑاتے آواز اچانک تھپڑ کی گونج کی ساتھ بند ہوگئی تھی۔
ایوارڈز شو میں شریک ہالی ووڈ سٹار ول سمتھ اچانک اپنی سیٹ سے اٹھے اور سٹیج پر موجود میزبان کرس راک کو تھپڑ رسید کر ڈالا جس سے حاضرین ششدر رہ گئے، ایک سال بعد معروف ہالی وڈ کامیڈین کرس راک نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ مجھے آج بھی اس تھپڑ سے تکلیف ہوتی ہے اور میرے کانوں میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں۔
اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کے شو میں بات کرتے ہوئے کرس راک نے کہا کہ ’سب کو علم ہے کہ کیا ہوا تھا، ایک سال پہلے مجھے تھپڑا مارا گیا تھا اور لوگ پوچھتے تھے کہ کیا اس سے مجھے تکلیف ہوئی؟ ہاں مجھے اب بھی اس سے تکلیف ہوتی ہے اور میرے کانوں میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ مجھے دیگر افراد کی طرح روتے ہوئے نہیں دیکھیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا، میں نے اس تھپڑ کو باکسر Manny Pacquiao کی طرح برداشت کیا مگر اس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔
کرس راک نے کہا کہ لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ میں نے اسی وقت اپنے ردعمل کا اظہار کیوں نہیں کیا، اس کی وجہ میرے والدین کی تربیت ہے، کیا آپ کو معلوم ہے کہ میرے والدین نے مجھے کیا سکھایا ہے، میرے والدین نے کہا تھا کہ سفید فام افراد کے سامنے کبھی لڑائی مت کرو۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال واقعے کے بعد کرس راک کو تھپڑ رسید کرنے پر ہالی وڈ اداکار ول اسمتھ نے معافی مانگتے ہوئے اپنے عمل پر شرمساری کا اظہار کیا تھا، اداکار کی جانب سے معافی مانگنے کے باوجود آسکر انتظامیہ نے ان پر آئندہ 10 سال تک کسی بھی ایوارڈ تقریب میں مدعو کرنے اور انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور اداکار نے آسکر کی رکنیت بھی چھوڑ دی تھی۔
ہالی ووڈ سٹار ول سمتھ نے تھپڑ مارنے کی وجہ اپنی اہلیہ کی بے عزتی کو قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ شو کے دوران اہلیہ سے متعلق ایسی گفتگو کو برداشت نہیں کر سکے تھے جس کے نتیجے میں انتہائی اقدام اٹھایا جس پروہ شرمسار ہیں۔