عمران کو بچوں جیسے انگلی پکڑ کر چلایا لیکن مایوس ہوا

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ انہوں نے عمران خان کو بچوں کی طرح انگلی پکڑ کر چلایا اور اور ان کے ساتھ آخری حد تک تعاون کیا لیکن انہوں نے سب کو مایوس کیا۔ جنرل باجوہ سے یہ الفاظ ایک ریٹائرڈ فوجی افسر نے منسوب کیے ہیں جس کی ایک آڈیو ٹیپ سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے ٹوئیٹر پر شئیر کی ہے۔ اس آڈیو میں ریٹائرڈ فوجی ایک ایسی تقریب سے جنرل باجوہ کے خطاب کی تفصیلات دے رہا ہے جس کی میڈیا کوریج کی اجازت نہیں تھی۔ رؤف کلاسرا کے آفیشل فیس بک پیج پر موجود اس آڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے سابق فوجی افسران کی تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان بارے سنسنی خیز انکشافات کئے تھے۔ ریٹائرڈ فوجی کے مطابق جنرل باجوہ نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم انتہائی کمزور تھی لہذا میں انہیں بچوں کی طرح لے کر چلا۔ کوئی ایسا وقت نہیں جب ہم نے اس شخص کے ساتھ تعاون نہ کیا ہو۔ بیرونی ممالک سے جتنے بھی پیسے پاکستان کو دیئے گئے، وہ بھی جنرل باجوہ کے مطابق وہی لاتے تھے۔ ریٹائرڈ فوجی کے مطابق جنرل باجوہ نے بتایا کہ پہلے میں بیرونی ممالک سے معاملات طے کرواتا تھا، اور بعد ازاں بطور وزیراعظم عمران کو وہاں بھیجا جاتا تھا۔ آڈیو لیک کے مطابق ووٹ آف کانفیڈنس سے پہلے ہی عمران خان کے ساتھی آئے روز اس کا ساتھ چھوڑتے جا رہے تھے۔ اس وقت بھی ہم نے اس کو بڑی مشکل سے بچایا تھا۔ ہم ایسا نہ کرتے تو اسی وقت اس نے فارغ ہو جانا تھا۔
جنرل باجوہ کا حوالہ دیتے ہوئے ریٹائرڈ فوجی نے بتایا کہ عمران خان اپنے اراکین اسمبلی سے ملاقات ہی نہیں کرتا اور صرف چند حواری اور چمچوں جو اسکے اردگرد ہوتے ہیں، انہی کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ وہ کسی اور کو اپنے قریب آنے ہی نہیں دیتا۔ آڈیو میں کہا گیا ہے کہ عمران نے عثمان بزدار کو پنجاب میں وزیر اعلی بنا کر رکھا ہوا تھا اور ہمیں بہت زیادہ شکایات ملنا ہونا شروع ہو چکی تھیں۔ میں نے عمران کو سمجھایا کہ اپنی 22 سال کی سیاسی محنت کو ایک شخص پر ضائع نہ کرو اور اسے تبدیل کر دو۔ عمران خان نے میری بات مان لی اور کہا کہ چلیں علیم خان کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ پنجاب بنا دیتے ہیں، میں نے علیم خان کو بتا دیا اور کہا کہ تم اسلام آباد آ جائو، ہم تمہاری وزارت اعلیٰ کیلئے بات کرتے ہیں۔ میرے کہنے پر علیم پنڈی پہنچا۔ ہم اس معاملے پر بات کرنے عمران کے پاس گئے تو وہاں موجود فواد چودھری نے کہا کہ نہیں جی نہیں، مسئلہ ہی کوئی نہیں ہے، اس معامکے کو ہم بعد میں دیکھیں گے۔ یہ کام اتنی جلدی نہیں ہو سکتا۔
آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ دورہ روس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ اگرچہ عمران خان ہم سے پوچھ کر ہی ماسکو گیا تھا لیکن بعد میں اس نے اینٹی سٹیٹ پالیسی اپنا لی اور امریکا کیخلاف نعرے بازی شروع کردی۔ میں نے اسے سمجھایا کہ یار ہم نے ان سے پیسے لینے ہوتے ہیں اور کام چلانے ہوتے ہیں۔ تم نے جو کرنا ہے وہ تمہاری مرضی ہے لیکن ریاست کے مفادات کیخلاف کوئی کام نہ کرو۔
جنرل باجوہ کی گفتگو سے منسوب اس آڈیو میں کہا گیا کہ جنرل فیض کی ٹرانسفر کے معاملے میں عمران خان لعت ولعل سے کام لیتا رہا، پھر مان گیا، پھر اس نے فون کیا کہ آپ جو کرنا چاہتے ہیں کر لیں، لیکن جب آئی ایس پی آر کی جانب سے نئے آئی ایس آئی چیف کا اعلان کردیا گیا تو عمران الٹا چل پڑا اور میرے خلاف بیان دینا شروع کر دیئے۔