شہبازشریف کی تیسری اہلیہ فرسٹ لیڈی بن گئیں؟

شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس کا قبضہ لیے جانے کے باوجود اب تک پرائم منسٹر ہاؤس اس سادہ سوال کا جواب دینے سے قاصر ہے کہ اس وقت ملک کی خاتون اول یا فرسٹ لیڈی نصرت شہباز ہیں یا تہمینہ درانی؟ شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہوتے وقت مہمانوں کی گیلری میں ان کے بیٹے حمزہ شہباز اور بھتیجی مریم نواز تو موجود تھیں لیکن انکی کوئی اہلیہ دکھائی نہیں دیں۔

اس موقع پر مریم نواز نے اپنے چچا کو گلے لگا کر وزیراعظم بننے کی مبارک باد دی تھی۔ تب سے اب تک یہی سوال موضوع بحث ہے کہ خاتونِ اول یا فرسٹ لیڈی کا ٹائٹل شہباز کی پہلی اہلیہ نصرت کو ملے گا یا دوسری بیوی تہمینہ درانی کو؟ لیکن شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ایک انٹرویو میں تہمینہ خود کو فرسٹ لیڈی قرار دے چکی ہیں۔
کچھ لیگی حلقوں کا کہنا ہے کہ چونکہ شہباز شریف کی دونوں بیگمات غیر سیاسی ہیں اس لئے بہتر ہوگا کہ وہ اپنی بھتیجی اور نواز شریف کی بیٹی مریم نواز کو خاتون اول کا درجہ دے دیں۔ ان کے مطابق ماضی میں بھی ایسی روایت موجود رہی ہے جب قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی ہمشیرہ فاطمہ جناح کو خاتون اول کا درجہ دیا تھا۔

یاد رہے کہ شہباز شریف نے تین شادیاں کیں جن میں سے دو اب بھی برقرار ہیں۔ انہوں نے اپنی جس اہلیہ کو طلاق دی اس کا نام عالیہ عرف ہنی ہے جن سے ان کی ایک بیٹی خدیجہ ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بطور ایم این اے شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی ڈائریکٹری میں اپنی تفصیلات میں ماڈل ٹاؤن لاہور کا پتا لکھوایا ہے جہاں رابطہ کرنے پر جواب ملا کہ ’فرسٹ لیڈی کے بارے میں ہم لاعلم ہیں اس لیے پی ایم ہاؤس سے رابطہ کیا جائے‘۔ تاہم عملے کی جانب سے یہ تصدیق ضرور کی گئی کہ ’جب سے اسلام اباد میں سیاسی سرگرمیاں شروع ہوئی ہیں، ماڈل ٹاون والے گھر میں شریف فیملی کا کوئی فرد موجود نہیں۔‘

یہی صورتحال وزیراعظم ہاؤس میں بھی سامنے آئی جو کہ اس وقت شہباز شریف کا مسکن ہے۔ بی بی سی کے رابطہ کرنے پر پروٹوکول اور پی ایس او دونوں دفاتر کے عملے نے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے ہوئے کہا ’ہمیں ابھی کچھ معلوم نہیں کہ اس وقت ملک کی فرسٹ لیڈی کون ہیں۔ تاہم ماضی میں متعدد حکومتوں میں خاتون اوّل کے سکواڈ کا حصہ رہنے والی ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعظم ہاؤس میں شہباز تو رہائش پذیر ہیں تاہم ابھی تک انکی کوئی بھی اہلیہ یہاں نہیں پہنچیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خاتون اول کے پروٹوکول کے لیے الگ ٹیم مختص ہوتی ہے جو انھیں سکیورٹی بھی فراہم کرتی ہے اور جب بھی وہ کہیں جاتی ہیں تو ان کے ہمراہ ہوتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس عملے میں خواتین اور مرد دونوں شامل ہیں جو ہر وقت وزیر اعظم ہاؤس میں موجود ہوتے ہیں۔

اہلکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر خاتون اوّل کا سرکاری اور نجی تقریبات میں شرکت کا تناسب ایک دوسرے سے مختلف رہا ہے، جیسے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بہت کم ہی تقریبات میں شریک ہوئیں۔

شریف خاندان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے شہباز شریف کی تین بیویاں ہیں لیکن کبھی بھی ان کی کسی اہلیہ کو عوامی سطح پر تقریبات میں ان کے ہمراہ نہیں دیکھا گیا۔‘ شہباز کی پہلی اہلیہ نصرت شہباز ہیں جن کے حمزہ شہباز سمیت تین بچے ہیں۔ وہ شہباز شریف کی فرسٹ کزن بھی ہیں اور میاں الیاس معراج کی ہمشیرہ ہیں۔ نصرت شہباز کو کبھی بھی سیاسی اور سماجی سطح پر متحرک نہیں دیکھا گیا نہ ہی کبھی کسی عوامی تقریب میں دیکھا گیا۔

ہاں البتہ ان کے اثاثہ جات کی مالیت عوامی سطح پر الیکشن کمیشن کے توسط سے تب سامنے آتی رہی ہے جب شہباز شریف اپنے اثاثہ جات ڈکلیئر کرتے ہیں۔ 2018 میں انکے گوشواروں اور اثاثہ جات کی تفصیلات سے پتہ چلا تھا کہ نصرت شہباز اپنے شوہر شہباز شریف سے زیادہ مالدار ہیں۔ان کے اثاثہ جات میں سپننگ ملیں، پولٹری فارم، ٹریڈنگ کمپنی، ٹیکسٹائل ملز، ڈیری فارمز اور پلاسٹک کی صنعت سمیت دیگر اثاثے شامل ہیں۔ عمومی خیال یہی ہے کہ اس جائیداد کے مالک شہبازشریف ہیں لیکن انہوں نے اسے اپنی اہلیہ کے نام لگا رکھا ہے۔

شریف خاندان کے قریب سمجھے جانے والے صحافی سلمان غنی کہتے ہیں کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ شریف خاندان اپنے گھر کی خواتین کا سامنے آنا پسند نہیں کرتا، البتہ جب بھی مشکل وقت آیا ہم نے دیکھا کہ پہلے نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز ان کی جلاوطنی کے دور میں باہر نکلیں اور پھر نواز شریف کی نا اہلی کے وقت مریم نواز نے سیاست میں قدم رکھا اور شاید یہ دو خواتین نہ کھڑی ہوتیں تو آج شہباز شریف وزیراعظم نہ بن پاتے اور نہ ن لیگ کی سیاست ہوتی۔ تاہم اس دور میں بھی شہباز شریف کے بیٹے کے علاوہ ان کی اہلیہ اور نہ بیٹیوں میں سے کوئی منظرِعام پر دکھائی دی۔

بتایا جاتا ہے کہ شہباز کی دوسری بیوی عالیہ عرف ہنی ہیں جن سے ان کی ایک بیٹی خدیجہ ہیں تاہم ان دونوں کے درمیان اب علیحدگی ہو چکی ہے۔ عالیہ اندرون لاہور کی ایک مشہور شخصیت منظور چھرے کی بیٹی ہیں جو اب زیادہ تر لندن میں قیام پذیر ہوتی ہیں۔ تاہم شہباز کا اپنی بیٹی خدیجہ سے مسلسل رابطہ رہتا ہے۔

نومنتخب وزیراعظم کی تیسری بیوی سماجی کارکن اور مصنفہ تہمینہ درانی ہیں جن کا تعلق چارسدہ سے ہے۔ پنجاب کے سابق گورنر غلام مصطفی کھر کی اہلیہ رہنے والی تہمینہ کی کتاب ’مائی فیوڈل لارڈ‘ نے بہت شہرت پائی تھی۔ یہ انکی خود نوشت ہے جس میں وہ اپنی گزری زندگی اور سابقہ شادی کے تجربے کو بیان کرتی ہیں۔

اس کی وجہ سے انھیں اپنے والدین کی ناراضگی بھی مول لینا پڑی تھی۔ تہمینہ درانی نے عبدالستار ایدھی کی بائیو گرافی ’اے مرر ٹو دا بلائنڈ‘ بھی تحریر کی ہے۔ ان کی دیگر دو کتب ’بلاسفیمی‘ اور ’ہیپی تھنگز ان سارو ٹائمز‘ بھی بہت مقبول ہوئیں۔

تہمینہ نے 19 برس قبل شہباز شریف سے شادی کی تاہم اب وہ پہلے کی مانند متحرک نہیں رہیں۔ ان کی عمر اس وقت 69 برس یے لیکن پلاسٹک سرجری کی وجہ سے وہ پچاس برس کی لگتی ہیں۔ شہباز شریف کے وزارت اعلیٰ کا دور ہو یا جلا وطنی کا انھیں منظر عام پر یا کسی تقریب میں تو نہیں دیکھا گیا لیکن ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جائیں تو آپ کو ان کی سماجی سرگرمیوں اور ایدھی صاحب کے مشن کی ترویج کرنے کے علاوہ شہباز شریف کی حمایت میں نیک خواہشات کا اظہار اور ان کے ساتھ گاہے بگاہے کچھ تصاویر دکھائی دیں گی۔

تہمینہ لاہور میں دس مرلے کے ایک گھر میں رہتی ہیں۔ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر میں انھوں نے لکھا کہ آزادی کیا ہے ’دس مرلہ گھر، رات بارہ بجے، کمرے میں وہ شہباز شریف کے ہمراہ بیٹھی مسکرا رہی ہیں اور دیوار پر بہت سی تصاویر دکھائی دیتی ہیں۔ ‘

شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد تو تہمینہ درانی نے کوئی ٹویٹ کی نہ ہی وہ تقریب حلف برداری میں تھیں۔ تاہم مبشر لقمان کے یو ٹیوب چینل پر ایک مختصر انٹرویو میں انھوں نے خود کو فرسٹ لیڈی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کی وزارت اعلی پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا تاج ہے

جب اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں تہمینہ سے پوچھا کہ آپ وہاں حلف برداری کی تقریب میں دکھائی نہیں دیں تو ان کا جواب تھا کہ ’میرے جانے کی ضرورت نہیں تھی، اتنے لوگوں میں، جہاں ضرورت ہوتی ہے وہاں میں ہوتی ہوں، انکا کہنا تھا کہ جس موڑ پر ہمارا ملک کھڑا ہے وہاں شہباز کو جو کام ملا ہے یہ ان کے کندھوں پر صرف پہاڑ نہیں میرے کندھوں پر بھی بوجھ ہے کیونکہ اب ہم جوابدہ ہیں۔

تہمینہ درانی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بہت غریب نواز ہیں۔ ہر چیز کو دیکھتے ہیں اور ایک سیکنڈ کا آرام نہیں کرتے۔ ’دس سال جب وہ وزیراعلیٰ تھے تو میں نے ان کو دیکھا ہی نہیں۔ یہ کوئی بادشاہت نہیں یہ بہت بڑی نوکری مل گئی ہے ان کو اور اس نوکری کو اللہ کرے وہ نبھا سکیں اور غریب اور پسے ہوئے عوام کے لیے وہ کچھ کر سکیں۔

شہباز شریف کی حکومت خطرے میں کیوں پڑ چکی ہے؟

مجھے امید ہے وہ ایسا کر پائیں گے، میں بھی اس کام میں اپنا حصہ ڈالوں گی، لیکن رہوں گی تہمینہ درانی ہی۔‘ مبشر لقمان نے ان سے پوچھا کہ وہ محلات چھوڑ کر دس مرلے کے گھر میں کیوں رہ رہی ہیں؟ تہمینہ درانی نے جواب دیا ’دس مرلے کے گھر میں مڈل کلاس رہتی ہے ناں تو میں مڈل کلاس ہوں اور اب آپ کا وزیراعظم بھی مڈل کلاس سے ہے۔ یعنی آپ کی فرسٹ لیڈی ایک مڈل کلاس کے گھر میں رہ رہی ہے۔ تاہم اب یہ دیکھنا ہے کہ تہمینہ پی ایم ہاؤس جاتی ہیں یا لاہور میں اپنے دس مرلے کے گھر میں رہتی ہیں۔ سوال یہ بھی ہے کہ انھیں فرسٹ لیڈی کا پروٹوکول ملے گا یا نہیں۔

Shahbaz Sharif’s third wife becomes First Lady? video

Back to top button